میگھالیہ میں لوگ کرسمس کی تیاریوں میں مصروف
شیلانگ، دسمبر۔ میگھالیہ کی راجدھانی شیلانگ میں کرسمس منانے کی تیاریاں زور و شور سے جاری ہیں اور گرجا گھروں اور گھروں کو پہلے ہی روشنیوں سے جگمگا دیا گیا ہے۔آج رات گرجا گھروں میں دعائیں اور گھنٹیاں سنائی دیں گی اور ساتھ ہی لوگ گرجا گھروں اور عوامی مقامات پر کیرول بجانے کے لیے جمع ہوں گے اور جوائے ٹو دی ورلڈ کرائسٹ از بارن کا گانا گنگنائیں گے۔یہاں کے ایک رہائشی جووی سوچیانگ نے کہا کہ تمام گرجا گھر کرسمس ٹری رکھتے ہیں کیونکہ یہ ایک مذہبی علامت ہے جو عیسائیوں کے لیے اہم ہے۔ کرسمس منانے اور نئے سال کو خوش آمدید کہنے کے لیے یہاں تمام تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں۔ایک اور شہری اینی لنگڈوہ نے کہا، ہم نے خاص طور پر خاصی اور جینتیا ہلز میں پریکٹس سیشنز کا انعقاد کیا ہے اور کرسمس کی خریداری کے لیے کھنڈائی لاڈ (پولیس مارکیٹ) سے ایودوہ جا رہے ہیں۔میگھالیہ پولیس نے کرسمس اور نئے سال کے موقع پر جام کی پریشانی سے نمٹنے کے لیے سخت انتظامات کیے ہیں۔ انہوں نے ٹریفک اہلکاروں کو کھنڈائی لاڈ میں غیر مجاز مقامات پر کھڑی گاڑیوں کو ہٹانے کے سخت احکامات جاری کیے ہیں۔کپڑوں کی دکانوں سے لے کر کیک شاپس اور گفٹ شاپس تک ریاست میں خریداری کے لیے بھیڑ ہے۔کرسمس کی خریداری کے بارے میں، شیلانگ کی سب سے پرانی کپڑے کی دکان، انکل شاپ کے مالک نانا مودرانی نے کہا، “لوگ یہاں کئی دنوں سے خریداری کے لیے آ رہے ہیں۔ ریاست بھر میں دکانیں آدھی رات تک کھلی رہتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مہنگائی نے عوام کے چہروں پر اداسی نہیں آنے دی کیونکہ یہ وہ وقت ہے جب لوگ اپنے گھر والوں اور دوستوں کو خصوصی تحائف دینا چاہتے ہیں۔الیاس کھڑکانگ نے کہا کہ کرسمس کا دن درحقیقت یسوع مسیح کا دن ہے، وہ اس دن پیدا ہوئے اور انہوں نے بہت سے عظیم کام کرتے ہوئے اپنی جان قربان کی، میرے لیے ذاتی طور پر کرسمس اپنے پیاروں کو دوبارہ ملانے کا موقع ہے تاکہ لوگ خوشیاں بانٹ سکیں۔ ان کے پیاروں اور خوشی سے رہتے ہیں۔انہوں نے کہا، ’’یسوع مسیح مکمل طور پر غریبوں، پسماندوں اور ضرورت مندوں کے ساتھ کھڑا ہوا اور یہی جذبہ ہے جسے کرسمس کے دن زندہ کرنا ہے۔‘‘