تلنگانہ میں ترقیاتی اور فلاحی اسکیمات کے نفاذ کی مثال ملک کی کسی اور ریاست میں نہیں ملتی:وزیر تارک راما راو
حیدرآباداگست۔ تلنگانہ کے وزیر انفارمیشن ٹکنالوجی کے تارک راما راو نے کہا ہے کہ تلنگانہ میں ترقیاتی اور فلاحی اسکیمات کے نفاذ کی مثال ملک کی کسی اور ریاست میں نہیں ملتی۔انہوں نے راکھی کے تہوار کے موقع پر زوم کانفرنس کے ذریعہ مختلف اسکیموں کے استفادہ کنندگان سے بات کی۔ سرکاری اسپتالوں کو مستحکم کیا گیا ہے۔ کے سی آر کٹس اب تک 13.30 لاکھ افراد کو دی گئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ لڑکا کی پیدائش پر حکومت کی جانب سے 12 ہزار روپے اور لڑکی کی پیدائش پر 13 ہزار روپے دیئے جارہے ہیں۔ غیر ضروری سیزرین کو کم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نار مل ڈیلییوری کرنے والے طبی عملے کو 3 ہزار روپے کی مراعات دی جارہی ہے۔انہوں نے کہا کہ کلیان لکشمی کو نافذ کیا گیا تاکہ غریب خاندانوں کی لڑکیوں کی شادی والدین پر بوجھ نہ بنے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت ریاست بھر میں 19 لاکھ ماؤں کو غذائیت سے بھرپور کھانا فراہم کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مرکز نے آنگن واڑی کارکنوں کی تنخواہوں میں کم کیا ہے، لیکن ریاستی حکومت نے آنگن واڑی اور آشا کارکنوں کی تنخواہوں میں اضافہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایجنسی علاقوں میں مقامی عوام کی صحت کے لیے خصوصی طبی معائنے کروائے گئے ہیں۔مرحلہ وار طورپر ریاست بھر میں عوام کے طبی معائنے کیے جائیں گے۔ ریاست کے تمام لوگوں کا ہیلت پروفائل تیار کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سرکاری اسپتالوں پر لوگوں کا اعتماد بڑھ گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 33 اضلاع میں 33 میڈیکل کالجوں کے ذریعے غریبوں کو طبی امداد فراہم کی جا رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ فلوروسس کی وبا کو شکست دی گئی ہے۔ انہوں نے تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اب مرکز ہرگھر جل کے نام پر کچھ کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پنشن میں دس گنا اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت چار لاکھ خواتین بیڑی کارکنوں کو پنشن دے رہی ہے۔ 14 لاکھ تنہا زندگی گذارنے والی خواتین اور بیوہ خواتین کو پنشن دی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ 15 اگست سے مزید 10 لاکھ نئے افراد کو پنشن دی جائے گی۔