تنازعات کے درمیان سابق مرکزی وزیر سولنکی کا فعال سیاست سے بریک لینے کا اعلان
احمد آباد، جون ۔ سابق مرکزی وزیر اور کانگریس کے سینئر لیڈر بھرت سنگھ سولنکی نے جو اپنے ازدواجی تنازعات کی وجہ سے خبروں میں ہیں، آج کہا کہ وہ کچھ وقت کے لیے سرگرم سیاست سے بریک لے رہے ہیں۔ گجرات کے سابق وزیر اعلیٰ آنجہانی مادھو سنگھ سولنکی کے بیٹے مسٹر بھرت سنگھ سولنکی (69) کو حال ہی میں مبینہ طور پر ان کی اہلیہ محترمہ ریشما سولنکی نے اپنی گرل فرینڈ کے گھر جاتے ہوئے پکڑ لیا تھا۔ مسٹر سولنکی کے آبائی شہر آنند میں اس مبینہ واقعہ کا ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو گیا تھا۔ مسٹر سولنکی نے آج یہاں نامہ نگاروں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ وہ اپنی پہلی بیوی سے طلاق لینے کے منتظر ہیں، جو صرف انہیں بدنام کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ ان کی بیوی کو صرف ان کی دولت میں دلچسپی ہے۔ جب وہ کورونا کی وجہ سے شدید بیمار تھے تو وہ سوچ رہی تھی کہ ان کی موت ہوجائے۔ انہوں نے کہا کہ ان کا اپنی بیوی سے 15 سال سے کوئی رشتہ نہیں ہے۔ اگرچہ ازدواجی تنازعات ہر جگہ ہیں لیکن وہ اپنے گھر کے بارے میں کھلے عام کچھ نہیں کہنا چاہتے تھے۔ اب وہ اس پر بحث کرنے پر مجبور ہیں۔ وہ 1992 سے سیاست میں ہیں اور پارٹی کے ریاستی سربراہ سے لے کر مرکزی وزیر رہ چکے ہیں۔ اب ان کے مخالفین ذاتی باتوں کو اچھال کر ان کے 30 سالہ سیاسی کیریئر کو ختم کرنے کی سازش کر رہے ہیں۔مسٹر سولنکی نے کہا کہ وہ مذکورہ لڑکی کے گھر آئس کریم کھانے گئے تھے لیکن معاملہ ہنگامہ آرائی کی صورت اختیار کرگیا۔ خیال رہے کہ اس سال ہونے والے اسمبلی انتخابات سے پہلے مسٹر سولنکی کے حکمراں بی جے پی میں شامل ہونے کی قیاس آرائیاں کی جا رہی تھیں۔