بنگلہ دیش کی ٹیسٹ ٹیم ذہنی طور پر کمزور: شکیب
ڈھاکہ، مئی. بنگلہ دیش نے ٹسٹ میچ کی چوتھی شام خود کو چار وکٹوں کے نقصان پر 23 رن پرپایا اوریہ پہلی صبح بنائے گئے 24 پر پانچ سےمختلف نہیں تھا۔نتیجے کے طور پر، شکیب الحسن نے کہا، ہمیں اپنی ذہنیت کو بہتر بنانا ہوگا، مجھے لگتا ہے کہ ہم ناکامی سے خوفزدہ ہونے لگے ہیں۔ تمیم اقبال نے اپنے طویل ٹیسٹ کیریئر میں پہلی بار پیئر، یعنی دونوں اننگز میں صفربنائے اور یہ ٹیسٹ تاریخ میں صرف نویں مرتبہ ہے کہ کسی ٹیم کے ٹاپ دو بلے بازوں نے ایک ٹیسٹ میں تین ڈک بنائے۔ بنگلہ دیش نے اس ٹیسٹ میں اب تک آٹھ صفر اسکور کیے ہیں جو اس کے لیے ٹیسٹ تاریخ میں دوسری بار ہے۔ ٹاپ چار بلے بازوں نے میچ میں مجموعی طور پر 34 رنز بنائے ہیں جو ٹیسٹ کرکٹ میں کم از کم ٹوٹل کے لحاظ سے ان کے لیے دوسراسب سے کم ہے۔ شکیب نے پریس کانفرنس میں کہا، ’’ہماری ٹیم کی فٹنس بہت اچھی ہے، ہم میدان میں کافی وقت گزارنے کے عادی ہیں، ہم نے اس سیریز میں 400 (408) اوورز کی فیلڈنگ کی ہے۔ لٹن نے 400 اوورکیپنگ کی اور 141 رن بنائے۔ مشفق بھائی نے (پہلی اننگ میں) 175 رن بنائے۔ ہم جسمانی طور پر مضبوط ہیں لیکن ذہنی طور پر نہیں۔ ہم نے دباؤ کو اچھی طرح سے نہیں سنبھالا، دوسری اننگ میں ہم خراب کھیل رہے ہیں، ہمارے پاس آج اسے بدلنے کا موقع تھا لیکن ہم نے اسے کھو دیا۔ شکیب نے کہا کہ نجم الحسین شانتو کے رن آؤٹ سے واضح ہوگیاتھا کہ بلے باز پرسکون دماغ سے نہیں کھیل رہے ہیں۔ انھوں نے کہا، ’’ایک ٹیسٹ میں ایسی صورتحال میں رن آؤٹ بہت خطرناک ہوتا ہے، ان حالات میں ٹھنڈے دماغ سے کام کرنا پڑتا ہے، ایسے میں تناؤ ہوگااور خوف بھی لیکن ٹیسٹ کرکٹ کا یہی تومزہ ہے۔ ہم سب نے ایسے مواقع دیکھے ہیں۔ بہت ضروری ہے کہ آپ یادرکھیں کہ آپ کوایسی صورتحال میں کامیابی کیسے حاصل ہوئی ہے۔ ٹیسٹ کا چوتھا دن شکیب کے لیے یادگار رہا اور اپنی 19ویں اننگ میں پانچ وکٹیں لینے پر انہوں نے کہا کہ میں نے ہمیشہ اپنی باؤلنگ پر یقین رکھا ہے، شاید میں نے اپنا اعتماد صرف ایک یا دو بار ہی کھویاہے۔ اتنے دن کھیلنے کے بعد آپ کو 10 یا 15 دن کا کیمپ نہیں بلکہ اپنی فارم پانے کے لئے تین یاچار سیشن لگتے ہیں۔ مومن الحق دوسری اننگ میں ٹیسٹ میں لگاتار ساتویں بار 10 کے اسکورکے نیچے آوٹ ہوگئے۔ 2019 میں کپتان مقرر ہونے سے پہلے41.47 کی اوسط رکھنے والے مومن کی اس سال کی اوسط صرف 16.20 کی ہے۔ بحیثیت کپتان بھی یہ اوسط 31.44 کی ہی ہے لیکن شکیب نے اپنے کپتان کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ یہ ان کے لیے ایک مشکل وقت ہے لیکن انہیں سپورٹ کرنا ضروری ہے، ہمارے پاس اس وقت ٹیسٹ کرکٹ میں مومن سے بہتر آپشن نہیں ہے اور ان کا فارم میں لوٹنا محض ایک اچھی اننگ کی بات ہے۔