آر جے ڈی سپریمو لالو پرساد کو ضمانت کا انتظار کرنا پڑے گا،اگلی سماعت 22 کو ہوگی
رانچی، اپریل ۔راشٹریہ جنتا دل کے صدر لالو پرساد غیر منقسم بہار کے اربوں روپے کے چارہ گھپلہ کے ڈورانڈا خزانے سے غیر قانونی طور پر نکالنے کے معاملے میں مجرم قرار دیے گئے ہیں، انہیں ابھی تک ضمانت کا انتظار کرنا ہے۔جمعہ کو ہائی کورٹ کے جج جسٹس اپریش کمار سنگھ کی عدالت میں مسٹر پرساد کی طرف سے دائر ضمانت کی درخواست کی سماعت کے دوران سی بی آئی نے عدالت سے جوابی حلف نامہ داخل کرنے کے لیے وقت دینے کی درخواست کی۔ جسے قبول کرتے ہوئے عدالت نے کیس کی اگلی سماعت کی تاریخ 22 اپریل مقرر کی ہے۔دوسری جانب لالو پرساد کی جانب سے پیش ہونے والے سینئر وکیل کپل سبل نے عدالت کو بتایا کہ لالو پرساد سزا کی نصف مدت سے 11 ماہ سے زیادہ جیل میں گزار چکے ہیں، اس لیے ضمانت دی جائے۔ دونوں فریقوں کو سننے کے بعد عدالت نے معاملے کی اگلی سماعت کی تاریخ 22 اپریل مقرر کی ہے۔واضح رہے کہ مسٹر پرساد کی ضمانت کی عرضی پر سماعت یکم اپریل کو ہونے والی تھی، لیکن اس دن جج کے نہیں بیٹھنے کی وجہ سے سماعت ملتوی کر دی گئی تھی۔ چارہ گھوٹالے سے متعلق کیس کی سماعت ہائی کورٹ میں ہر جمعہ کو ہوتی ہے جس کی وجہ سے آج لالو پرساد کیس کی سماعت ہوئی۔ اس سے پہلے پچھلی سماعت کے دوران عدالت نے سی بی آئی عدالت سے اس معاملے میں ریکارڈ (ایل سی آر) طلب کرنے کی ہدایت دی تھی۔ جن کے چارہ گھوٹالے کے تقریباً 65 ٹرنک دستاویزات ہائی کورٹ کو بھیجے گئے ہیں۔واضح رہے کہ 21 فروری کو لالو یادو کو سی بی آئی کی خصوصی عدالت نے پانچ سال قید کی سزا سنائی تھی۔ ساتھ ہی 60 لاکھ روپے کا جرمانہ بھی عائد کیا گیا۔ اس کے خلاف لالو پرساد نے ہائی کورٹ میں ضمانت کی درخواست دائر کی ہے۔ لالو پرساد کو ڈورانڈا ٹریژری کیس میں 135 کروڑ روپے کی غیر قانونی طور سے روپے نکالنے کے جرم میں سزا سنائی گئی ہے۔ اس سے پہلے لالو چارہ گھپلہ کے دیگر چار معاملوں میں مجرم ٹھہرائے جا چکے ہیں اور انہیں ان معاملات میں ضمانت بھی مل چکی ہے۔