چھتیس گڑھ کی بھوپیش حکومت نے گوبر کے بعد اب گائے کا پیشاب خریدنے کا اشاریہ دیا
رائے پور، مارچ ۔چھتیس گڑھ کی بھوپیش حکومت گوبر کے بعد اب گئو موتر (گائے کا پیشاب) خریدنے پر سنجیدگی سے غور کر رہی ہے۔ وزیر اعلی بھوپیش بگھیل کی صدارت میں کل یہاں ہوئی میٹنگ میں گئوموتر کی خریداری کے مختلف پہلوؤں پر تفصیلی بات چیت کی گئی۔مسٹر بگھیل نے گائے کے پیشاب کی خریداری کے مختلف پہلوؤں کا مطالعہ کرنے کے لیے ایک تکنیکی کمیٹی تشکیل دینے کی ہدایت دی۔ اس کمیٹی میں اندرا گاندھی زرعی یونیورسٹی اور کامدھینو یونیورسٹی کے ماہرین کو بھی شامل کیا جائے گا۔ مسٹر بگھیل نے اس کمیٹی کی تشکیل کے بعد 15 دن میں رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت دی ہے۔ یہ تکنیکی کمیٹی گئو موتر کوجمع کرنے، اس کی کوالٹی ٹیسٹنگ، گئوموتر سے تیارکردہ مصنوعات کے بارے میں اپنی سفارشات دے گی۔ میٹنگ میں بتایا گیا کہ گئو موترسے بائیو فرٹیلائزر اور بائیو انسیکٹسائیڈس تیار کی جاتی ہیں، گئو موترمیں یوریا سمیت کئی معدنیات اور انزائمز بھی ہوتے ہیں۔فرٹیلائزر کے طورپر گئوموتر کا استعمال کرنے سے مائکروغذائی اجزاء نائٹروجن، فاسفورس اور پوٹاش کے جذب میں اضافہ ہوتا ہے۔ پودے کی اونچائی اور جڑ میں اچھی نشوونما ہوتی ہے، زمین میں فائدہ مند بیکٹیریا بڑھتے ہیں اور گائے کے پیشاب میں پایا جانے والا یوریا بہت سے کیڑوں اور بیماریوں کو کنٹرول کرتا ہے۔ میٹنگ میں یہ بھی بتایا گیا کہ ریاست میں گائے اور بھینسوں کی نسل کی تعداد 111 لاکھ سے زیادہ ہے۔