جموں وکشمیر میں اگلے چار برسوں میں ضرورت سے زیادہ بجلی ہوگی: منوج سنہا
سری نگر،مارچ۔ جموں وکشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کا کہنا ہے کہ یونین ٹریٹری میں اگلے چار برسوں میں نہ صرف زائد از ضرورت بجلی ہوگی بلکہ ہر گھر کو قابل بھروسہ اور معیاری بجلی فراہم ہوگی۔انہوں نے کہا کہ لداخ سے بجلی کی ایک نئی ترسیلی لائن آنے والی ہے جس کو کشمیر، جموں اور پنجاب کے ساتھ جوڑا جائے گا اور اس کے بعد جموں وکشمیر میں بجلی کی کوئی قلت نہیں رہے گی۔موصوف لیفٹیننٹ گورنر نے ان باتوں کا اظہار بدھ کے روز جنوبی کشمیر کے ضلع اننت ناگ میں ایک پاور گرڈ سب اسٹیشن کے افتتاح کے بعد ایک تقریب سے خطاب کے دوران کیا۔انہوں نے کہا: ‘اس پروجیکٹ کو محکمہ بجلی نے چھ ماہ کے ریکارڈ وقت میں مکمل کیا ہے ’۔ان کا کہنا تھا: ‘سال1947 سے 2020 تک جموں وکشمیر میں صرف 3450 میگاواٹ بجلی پیدا ہوئی ہے بجلی کی پیداور کی اس مقدار کو آنے والے صرف چار برسوں کے دوران ہی حاصل کیا جائے گا’۔مسٹر سنہا نے کہا کہ لوگوں کو چاہئے کہ وہ متعلقہ محکمے کے ساتھ سمارٹ میٹرس نصب کرنے میں تعاون کریں تاکہ گاہکوں کو معیاری بجلی فراہم کی جاسکے ۔انہوں نے کہا: ‘بجلی کی ایک اہم ترسیلی لائن کو مرکزی حکومت نے منظوری دی ہے جو لداخ سے آ نے والی ہے اور اس کے ساتھ کشمیر، جموں اور پنجاب کو جوڑا جائے گا’۔ان کا کہنا تھا کہ اس پروجیکٹ کو منظوری مل گئی ہے اور اس سے جموں وکشمیر میں بجلی کی کوئی قلت نہیں رہے گی۔موصوف لیفٹیننٹ گورنر نے مزید کہا کہ محکمہ بجلی قابل سراہنا کام کر ہا ہے اور پروجیکٹس کو ریکارڈ وقت میں مکمل کیا جا رہا ہے ۔