سلور لائن پروجیکٹ سے متعلق مسائل پر اسمبلی میں بحث ہوگی
ترواننت پورم، مارچ۔ کیرالہ کے وزیر اعلی پنارائی وجین نے پیر کو کہا کہ حکومت مجوزہ سیمی ہائی اسپیڈ ریل (سلور لائن) پروجیکٹ سے متعلق معاملے پر اسمبلی میں بحث کرنے کے لیے تیار ہے۔مسٹر وجین کا یہ بیان ایسے وقت میں آیا ہے جب کانگریس کے رکن پی سی۔ وشنو ناتھ نے سلور لائن پروجیکٹ پر ایڈجسٹمنٹ کی تحریک پیش کرنے کے لیے ایوان سے اجازت طلب کی۔ اس کے بعد اسمبلی کےا سپیکر ایم بی۔ راجیش نے اس معاملے پر بحث کی اجازت دے دی۔ قبل ازیں وزیراعلیٰ نے اس بات کا اعادہ کیا کہ وہ پروجیکٹ کے ریل سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔انہوں نے دعویٰ کیا کہ کاسرگوڈ اور ترواننت پورم کو جوڑنے والا 530 کلومیٹر طویل سلور لائن پروجیکٹ کیرالہ کے ٹرانسپورٹ انفراسٹرکچر کو بدل دے گا اور سیاحت سمیت مجموعی ترقی میں حصہ ڈالے گا۔انہوں نے کہاکہ 63,941 کروڑ روپے کا گرین پروجیکٹ کیرالہ کے شمالی اور جنوبی سروں کے درمیان سفرکےوقت کو گھٹاکر صرف چار گھنٹے کر دے گا۔انہوں نے یقین دلایا کہ منصوبے پر عمل آوری کے لیے زمین کے حصول کے لیے مناسب معاوضہ دیا جائے گا۔اس سے قبل وزیر خزانہ کے این۔ بالاگوپال نے کہا کہ وہ اس پروجیکٹ کے لیے مرکز کو راضی کریں گے۔ لوگوں کے تحفظات دور ہونے اور لوگوں کا پروجیکٹ پر اعتماد کے بعد اس پروجیکٹ پر عمل درآمد کیا جائے گا۔ریاست کی حکمراں کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا-مارکسسٹ (سی پی آئی-ایم) کی قیادت والی لیفٹ ڈیموکریٹک فرنٹ (ایل ڈی ایف) نے اس منصوبے کے بارے میں بیداری پیدا کرنے کے لیے گھر گھر مہم چلانے کا اعلان کیا ہے، جب کہ کانگریس کی قیادت میں یونائیٹڈ ڈیموکریٹک فرنٹ (یو ڈی ایف) نے پروجیکٹ کو عملی جامہ پہنانےکے خلاف اسی طرح کی مہم چھیڑنے کا اعلان کیا ہے۔