ہائی کورٹ کے بعد سپریم کورٹ میں بھی ’گنگو بائی کاٹھیاواڑی‘ کے خلاف عرضی مسترد
نئی دہلی، فروری۔ سپریم کورٹ نے جمعرات کو فلم ’’گنگوبائی کاٹھیاواڑی‘‘ کی ریلیز پر روک لگانے کی درخواست کو مسترد کر دیا۔عالیہ بھٹ کی اداکاری والی بھنسالی پروڈکشن کی فلم جمعہ کو ریلیز ہونے والی ہے۔ دنیا بھر میں ریلیز ہونے والی یہ فلم ریڈ لائٹ ایریا میں ایک سیکس ورکر خاتون کی زندگی کی کہانی پر مبنی ہے۔جسٹس اندرا بنرجی اور جسٹس جے کے مہیشوری کی بنچ نے بامبے ہائی کورٹ کے حکم کے خلاف گنگو بائی کا گود لیا بیٹا ہونے کا دعویٰ کرنے والے بابوجی راؤجی شاہ کی درخواست کو مسترد کر دیا۔ہائی کورٹ نے ممبئی کی ایک عدالت کی جانب سے اداکارہ عالیہ بھٹ، گنگوبائی کاٹھیاواڑی کے پروڈیوسر اور ناول نگار ایس حسین زیدی اور جین بورجیس کے خلاف ایک مجرمانہ ہتک عزت شکایت کیس میں جاری سمن پر روک لگانے کا حکم دیا تھا۔سپریم کورٹ اور ہائی کورٹ میں درخواست دائر کرنے والے بابوجی راؤجی شاہ کا الزام ہے کہ فلم میں مبینہ طور پر مرکزی کردار اور اس کے خاندان کی تذلیل کرنے والا مواد شامل ہے۔ ’گود لئے بیٹے‘ نے ایڈووکیٹ ارون کمار سنہا اور راکیش سنگھ کے توسط سے دائر اپنی درخواست میں دعویٰ کیا کہ ناول اور فلم نے ان کی آنجہانی ماں اور کنبے کے دیگر افراد کی شبیہ خراب کی ہے۔ ان حقائق پر غور کرتے ہوئے ہائی کورٹ کو ناول ’دی مافیا کوئینز آف ممبئی‘ یا فلم ’گنگوبائی کاٹھیاواڑی‘ کی پرنٹنگ، پروموشن، فروخت، اسائنمنٹ وغیرہ کے خلاف عارضی حکم امتناعی جاری کرنا چاہیے تھا۔فلمساز کا موقف پیش کررہے وکیل نے دعویٰ کیا کہ فلم میں کوئی ہتک آمیز مواد نہیں ہے۔ اس فلم میں گنگوبائی کی شان بیان کی گئی ہے ۔ ان کا ایک مجسمہ بھی نصب ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ فلم کی تشہیر سات ماہ سے زیادہ سے ہو رہی ہے اور یہ سبھی سوشل میڈیا پر چھائی ہوئی ہے۔بدھ کی سماعت کے دوران بنچ نے فلم ساز سے یہ جاننے کی کوشش کی کہ کیا فلم کا ٹائٹل تبدیل کرنا ممکن ہے۔ اس سوال کے جواب میں فلمساز کے وکیل نے کہا تھا کہ ریلیز میں چند دن باقی ہیں۔ اس وقت ایسا کرنا ممکن نہیں۔