راولپنڈی ٹیسٹ: اسمتھ بیٹنگ وکٹ پر سنچری کا نادر موقع گنوانے پر خود پر برہم
راولپنڈی،مارچ۔آسٹریلین بلے باز اسٹیو اسمتھ نے پاکستان کے خلاف پہلے ٹیسٹ میچ کی پہلی اننگز میں بیٹنگ کے لیے سازگار وکٹ پر سنچری کا موقع گنوانے پر خود پر برہمی کا اظہار کیا ہے۔پاکستان نے راولپنڈی میں کھیلے جا رہے سیریز کے پہلے ٹیسٹ میچ میں آسٹریلیا کے خلاف پہلی اننگز میں 476 رنز چار کھلاڑی آؤٹ پر ڈکلیئر کردی تھی اور اس کے جواب میں آسٹریلیا نے میچ کے چوتھے دن کے اختتام پر 7 وکٹوں کے نقصان پر 449رنز بنا لیے ہیں۔میچ کے چوتھے دن اسٹیو اسمتھ 78 رنز بنانے کے بعد آؤٹ ہو گئی اور وہ سنچری کا نادر موقع گنوانے پر خود پر برہم ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان نے جس طرح کی فیلڈنگ سیٹ کی تھی میں اس سے تھوڑا لالچ کا شکار ہو گیا تھا، میں نے بہت سخت محنت کی تھی اور خود کو اس مقام تک پہنچایا تھا کہ ایک بڑا اسکور کر سکوں۔منگل کو ٹیسٹ کا آخری دن ہے اور دونوں ٹیموں کی ایک، ایک اننگز باقی ہے جس کو دیکھتے ہوئے میچ ڈرا ہونے یقینی نظر آتا ہے۔تاہم آسٹریلین بلے باز کا ماننا ہے کہ اگر چند گھنٹوں کا کھیل ضائع نہ ہوا تو میچ کے آخری دن نتیجہ آنے کا معمولی امکان اب بھی موجود ہے۔ان کا کہنا تھا کہ اگر ہماری پانچ وکٹیں گری ہوئی ہوتیں تو ہم صبح کے سیشن میں زیادہ جارحانہ بیٹنگ کرتے اور پاکستان کو جیت کے لیے کچھ ہدف دیتے۔راولپنڈی کرکٹ اسٹیڈیم کی وکٹ پر اب تک بلے باز 925 رنز بنا چکے ہیں اور باؤلرز صرف 13 وکٹیں ہی لینے میں کامیاب رہے ہیں جبکہ وکٹ کے بھی اس حد تک اسپن ہونے کا امکان نہیں کہ میچ نتیجہ خیز ثابت ہو سکے۔باؤلرز کے لیے بے جان وکٹ پر بھی پیر کے دن پاکستانی باؤلرز پانچ وکٹ لینے میں کامیاب رہے جس میں نعمان علی چار وکٹوں کے ساتھ سب سے کامیاب باؤلر رہے جنہوں نے 90رنز بنانے والے مارنس لبوشین کی وکٹ بھی حاصل کی۔اسٹیو اسمتھ لیگ اسٹمپ پر پڑنے والی نعمان علی کی گیند کو سوئپ کرنے کی کوشش میں وکٹ کیپر محمد رضوان کو کیچ دے بیٹھے۔پانچ گھنٹے تک بیٹنگ کرنے والے اسمتھ 78 رنز بنانے کے بعد آؤٹ ہوئے جس کے بعد ایلکس کیری بھی 19رنز پر ڈھیر ہو گئے۔جب چوتھے دن کا کھیل ختم ہوا تو آسٹریلیا کو پاکستان کی پہلی اننگز کا اسکور برابر کرنے کے لیے مزید 27رنز درکار تھے۔واضح رہے کہ آسٹریلیا کی ٹیم 24سال کے طویل عرصے کے بعد پاکستان کا دورہ کر رہی ہے۔دونوں ٹیموں کے درمیان سیریز کا دوسرا ٹیسٹ میچ 12 مارچ سے کراچی میں کھیلا جائے گا جبکہ لاہور کا قذافی اسٹیڈیم میں 21مارچ سے تیسرے ٹیسٹ میچ کی میزبانی کرے گا۔