حکومت نوین کی لاش کو محفوظ واپس لانے کی کوشش کر رہی ہے : بومئی
بنگلورو، مارچ ۔کرناٹک کے وزیر اعلی بسواراج بومئی نے بدھ کو کہا کہ ان کی حکومت خارکیو میں روسی حملے میں مارے گئے طالب علم نوین شیکھرپا کی لاش کو واپس لانے کی ہر ممکن کوشش کر رہی ہے ۔
مسٹربومئی نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا‘‘ نوین کے کچھ دوست اس کی تصاویر بھیجنے کی کوشش کر رہے ہیں، جن کی تصدیق ہونا باقی ہے ۔ میں نے یہ تصاویر وزارت خارجہ کو بھیج دی ہیں۔ ہم اس سلسلے میں ہر ممکن کوشش کر رہے ہیں ’’۔ واضح رہے کہ کرناٹک سے تعلق رکھنے والا 21 سالہ میڈیکل کا طالب علم جنگ زدہ یوکرین میں ہلاک ہونے والا پہلا ہندوستانی تھا۔ وہ خارکیو نیشنل یونیورسٹی میں ایم بی بی ایس کے چوتھے سال کا طالب علم تھا۔نوین کو منگل کے روز یوکرین سے باہر نکالا جانا تھا ۔ وہ جیسے ہی ریلوے اسٹیشن سے کھانے اور کرنسی کے تبادلے کے لیے باہر نکلا، تب ہی وہاں ایک روسی میزائل آ گرا ۔ جب حملے میں زخمی ہونے والے نوین کے ایک دوست کے بارے میں پوچھا گیا، تو مسٹر بومئی نے کہا کہ افسر اس بات کی معلومات حاصل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں ۔ وزیر اعلیٰ نے کہا‘‘ اس حوالے سے دو رپورٹس سامنے آئی ہیں ۔ایک رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ نوین کے ساتھ موجود اس کا ساتھی زخمی ہوا ہے ، جب کہ دوسری رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ واقعہ کے وقت نوین کے ساتھ کوئی نہیں تھا ’’۔اس دوران مسٹر بومئی نے نوین کے اہل خانہ کو معاوضہ دینے کا بھی ذکرکیا۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا ‘‘مرکزی حکومت جنگ زدہ علاقوں میں پھنسے ہندوستانی طلباء کومحفوظ علاقوں تک پہنچانے کے لیے اقدامات کر رہی ہے ’’۔ مسٹر بومئی نے کہا کہ دو یوکرین سے آنے والے طلباء کو کرناٹک پہنچانے کے لئے ممبئی اور نئی دہلی میں دو افسروں کو تعینات کیا گیا ہے ۔ نوین کی موت کی خبر کے بعد ان کے گھر اور گاؤں میں صف ماتم بچھ گئی ہے ۔ سیاستدان اور لوگ نوین کے اہل خانہ سے تعزیت کے لیے جمع ہو رہے ہیں ۔ وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر اعلیٰ بومئی نے بھی نوین کے والد کو فون کر کے تعزیت کا اظہار کیا ۔