مودی نےمنی پورمیں بدامنی کے لیے کانگریس کوذمہ دارٹھہرایا
امپھال، فروری ۔وزیراعظم نریندر مودی نے منگل کے روزمنی پوربند اورناکہ بندی کے لیے یہاں کی سابقہ کانگریس حکومت کو نشانہ بنایا اور کہا کہ اگر ریاست میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) اقتدار میں آتی ہے تو اس کا خاتمہ کر دیا جائے گا۔ مسٹرمودی نے یہاں منعقدہ ایک ریلی میں کہا’’ گزشتہ کانگریس نے منی پور کی اہم خصوصیت بند اور ناکہ بندی تھی اور اب منی پور کے ہر علاقے کو بند اور ناکہ بندی سے راحت ملی ہے۔ ہمیں ان دنوں واپس نہیں لانا ہے، اس لیے ضروری ہے کہ ڈبل انجن والی حکومت دوبارہ برسراقتدار آئے۔انہوں نے کانگریس پر الزام لگاتے ہوئےکہا’’کانگریس نے منی پورمیں کنیکٹیوٹی اور ترقی کے لئے کام نہیں کیا ہے۔ ہم منی پور کو ریلوے کے نقشے پرلائے ہیں ۔ کنیکٹیویٹی سے ریاست کے سیاحتی شعبےکو فروغ ملے گا‘‘ ۔وزیر اعظم نے کہا کہ ’’ یہ بدقسمتی کی بات ہے کہ دہائیوں سے برسراقتدار رہی حکومت نے خواتین کو بااختیار بنانے کے لیے کچھ نہیں کیا، لیکن ہم نے اس پر توجہ دی ‘‘۔ مسٹرمودی نے ڈبل انجن والی حکومت کے فائدے کا ذکر کرتے ہوئے کہا’’ پچھلے پانچ برسوں میں آپ نے دیکھا ہے کہ ڈبل انجن والی حکومت اچھی رہی ہے، اس کے اچھے ارادے ہیں۔ ہمیں منی پور میں امن اور استحکام کے عمل کو مستقل کرنے کی ضرورت ہے‘‘۔انہوں نے کہا’’منی پور میں بی جے پی کے اقتدار میں آنے سے پہلے صرف 25,000 گھروں میں نل کے پانی کے کنکشن تھے۔ جبکہ پچھلے پانچ برسوں میں ہم نے تقریباً 3 لاکھ گھرانوں کو نل کے پانی کے کنکشن فراہم کیے ہیں۔ وزیر اعظم نے کہا کہ کانگریس نے کبھی بھی شمال مشرق کے لوگوں کے مسائل کو نہیں سمجھا ‘۔ مسٹرمودی نے منی پورمیں کھیلوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا’’بی جے پی نے یہاں کھیلوں کے کلچر کو مضبوط کیا ہے ۔ بی جے پی حکومت نے پورے شمال مشرق میں کھیلوں کے بنیادی ڈھانچے میں سرمایہ کاری کی ہے ۔قابل ذکر ہے کہ منی پور میں اسمبلی انتخابات 28 فروری اور 5 مارچ کو ہونے ہیں۔