نتیش کو سماجوادی کہے جانے پر بہار میں سیاسی گھماسان
پٹنہ ،فروری ۔ گذشتہ کچھ دنوں سے بہار کو خصوصی ریاست کا درجہ دیئے جانے کے مطالبے پر وزیراعلیٰ نتیش کمار کو مسلسل نشانے پر لے رہے بھارتیہ جنتا پارٹی ( بی جے پی ) صدر سنجے جیسوال نے وزیراعظم نریندر مودی کے ذریعہ وزیراعلیٰ نتیش کمار کو سب سے بڑا سماجوادی لیڈر بتائے جانے کو جہاں درست ٹھہرایا ہے وہیں ان کے سخت مخالف سابق رکن پارلیمنٹ ارون کمار نے اس پر سوال کھڑا کیا ہے ۔مسٹر جیسوال نے جمعہ کو یہاں نامہ نگاروں سے بات چیت کے دوران پوچھے جانے پر وزیراعلی مسٹر کمار کی تعریف کی ۔ وزیراعظم مسٹر مودی نے وزیراعلیٰ مسٹر کمار کو سب سے بڑا سماجوادی لیڈر بتایا جو پوری طرح صحیح ہے ۔ انہوںنے کہاکہ مسٹر کمارنے سماجواد کی سب سے بڑی مثال پیش کی ہے ۔بی جے پی صدر نے کہاکہ اس میں کوئی شک نہیں کہ وزیراعلیٰ مسٹر کمار ایک سماجوادی لیڈر ہیں اور کنبہ پروری سے انہیں کوئی مطلب نہیں ہے ۔ انہوں نے قومی جمہوری اتحاد ( این ڈی اے ) کی حلیف حزب اقتدار جنتادل یونائٹیڈ ( جے ڈی یو ) سے چل رہے تکرار کو بھی غلط قرار دیاہے ۔ بی جے پی اور جے ڈی یو میں کوئی دوری نہیں تھی ، آج بھی دونوں پارٹیاں ایک ہیں۔وہیں سابق رکن پارلیمنٹ ارون کمار نے واضح کہاکہ وزیراعلیٰ مسٹر کمار سماجوادی نہیں ہوسکتے کیونکہ انہوں نے اپنے لیڈر جارج فرنانڈیز کی پیٹھ میں چھرا گھونپا تھا۔ سبھی جانتے ہیں کہ جارج فرنانڈیز نے پارٹی کو آگے بڑھانے کیلئے کتنا کام کیا ۔ مسٹر کمار ان کے ساتھ تھے لیکن اپنی سیاست چمکانے کیلئے انہوں نے جارج صاحب ،جو حقیقی سماجوادی لیڈر تھے انہیں دھوکہ دیا ۔ یہ بات کسی سے مخفی نہیں ہے ۔مسٹر کمار نے کہاکہ وزیراعظم اگر وزیراعلیٰ نتیش کمار کو اصلی سماجوادی بتارہے ہیں ، توہ صرف حالیہ سیاسی تنازعے پر مرہم لگانے کیلئے کر رہے ہیں۔ ورنہ وزیراعظم کا دل بھی جانتا ہوگا کہ وہ کیسے سماجوادی ہیں کہ مہمان کو سامنے بیٹھا کر ان کے سامنے سے پلیٹ کھینچ لے ۔انہوں نے کہاکہ جو اپنے پورے سنسکار اور ثقافت کو تباہ کرنے والا ہو وہ سماجواد کا پیشوا بن جائے ، ایسے لوگوں سے اللہ بچائے ۔سابق رکن پارلیمنٹ نے کہاکہ وزیراعلیٰ مسٹر کمار ایک ایسے سماجوادی لیڈر ہیں ، جن کی مدت کار میں خواتین پوری طرح سے غیر محفوظ ہیں ، آئے دن گرلس شیلٹر ہوم جیسے معاملات سامنے آرہے ہیں۔ وزیراعلیٰ مسٹر کمار نے ایک ایسا کنبہ تیار کیا ہے جس کا کام صرف بہار کو لوٹنا ہے ۔مسٹر کمار نے کہاکہ بہار میں شراب بندی ہے لیکن اس کے بعد بھی یہاں بیس ہزار کروڑ روپے کا دھندہ پھل پھول رہاہے ۔ یہاں کسانوں کو دھان کی امدادای قیمت کا ایک حصہ بچولیے کھاجارہے ہیں۔ حکومت کے بڑے افسران بدعنوانی میں ملوث ہیں اور یہی وزیراعلیٰ مسٹر کمار سماجواد ہے ۔میرا ماننا ہے کہ مسٹر کمار کو بھارت رتن سے سرفراز کیاجانا چاہئے ۔سابق رکن پارلیمنٹ نے کہاکہ آج سماجواد پر پریوار واد اور پونجی واد حاوی ہو چکاہے ۔ موجودہ وقت میں شاید ہی کسی پارٹی میں سماجواد زندہ ہے ۔ اسکی اہم وجہ ہمارے اعلیٰ تعلیمی نظام کی گرتی سطح ، انہوں نے کہاکہ کالجوں میں سماجواد کی پڑھائی نہیں ہوتی ہے اور جو اساتذہ ہیں ، وہ مبینہ طور سے فرضی سرٹیفکٹ کے ذریعہ وائس چانسلر بنے ہوئے ۔ ویسے وائس چانسلر کے گھروں سے چھاپے ماری میں کروڑوں روپے برآمد ہورہے ہیں۔ ایسے میں سماجواد کی امید بے معنی ہے ۔ آج حقیقی سماج گاؤں کے کھیت کھلیان میں کام کرنے والے کچھ کسانوں تک ہی محدود ہوگیاہے ۔