تریپورہ میں بی جے پی لیڈر کے گھر پر حملہ
اگرتلہ،جنوری ۔ تریپورہ کے ادے پور کے چھتاریا علاقے میں بدمعاشوں نے بدھ کی رات بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) اقلیتی فرنٹ کے لیڈر جلال میاں کے گھر میں توڑ پھوڑ کی۔ایسے الزامات لگائے جارہے ہیں کہ ان کے گھر پر حکمران بی جے پی سے تعلق رکھنے والے نوجوانوں کے ایک گروپ نے مبینہ طور پر یوم جمہوریہ پر قومی پرچم نہ لہرانے کی وارننگ کو نظر انداز کرنے پر حملہ کیا۔ پولیس نے حملے کی تحقیقات شروع کر دی ہے تاہم ابھی تک کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی ہے۔مسٹر جلال نے حملے کے دوران گھر کے ایک نامعلوم مقام سے سوشل میڈیا پر لائیو ویڈیو میں وزیر اعلیٰ بپلب کمار دیو سے سیکورٹی کے لیے مدد مانگی۔ حملہ کرنے والے بدمعاشوں کے گروپ کی قیادت مبینہ طور پر بی جے پی لیڈر پھنی بھوشن مجمدار، شاہجہان علی اور پریتم سرکار کر رہے تھے۔مسٹر جلال نے الزام لگایا ہے کہ انہوں نے پچھلے سال سابق صدر اور میزائل مین ڈاکٹر اے پی جے عبدالکلام کے 90ویں یوم پیدائش پر اپنے گھر میں ان کا ایک مجسمہ نصب کیا تھا، جس کے بعد مقامی بی جے پی لیڈر ان سے لڑ رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پارٹی کو ان کا یہ قدم پسند نہیں آیا اور اس کے لوگ ان پر ڈاکٹر کلام کے مجسمے کو گرانے کے لیے دباؤ ڈال رہے تھے۔مسٹر جلال نے ویڈیو میں کہا ’’بھاری ہتھیاروں سے لیس پریتم سرکار اور ان کی ٹیم نے منگل کی رات، جب میں گھر واپس جا رہا تھا، مجھے سڑک پر روکااور مجھے دھمکی دی کہ یوم جمہوریہ کے موقع پر پرچم کشائی سے پہلے ڈاکٹر کلام کا مجسمہ ہٹا دو، ورنہ مجھے مارا ڈالا جائے گا لیکن میں نے صبح قومی پرچم لہرایا اور میزائل مین کو خراج عقیدت پیش کیا اور اس کے بعد پولیس اسٹیشن جا کر ان کے خلاف شکایت درج کرائی۔الزام کے مطابق آر کے پور پولیس شام کو جلال کے گھر پہنچی لیکن ان کی واپسی کے ایک گھنٹے بعد ہی بدمعاش گھر میں داخل ہوگئے اور گیٹ توڑ دیا۔ بدمعاشوں نے مجسمے کے ساتھ ہر چیز توڑ پھوڑدی۔ جلال گھر کے ایک فرد کے ساتھ گھر میں چھپنے میں کامیاب ہوگئے اور ویڈیو جاری کرکے انہیں بچانے کی فریاد کی ۔ ویڈیو میں حملہ آوروں کی آواز بھی سنی جا سکتی ہے۔آر کے پور پولیس اسٹیشن کے ایک افسر نے جمعرات کو بتایا کہ اطلاع ملنے کے بعد پولیس ٹیم فوری طور پر موقع پر پہنچ گئی لیکن وہاں کوئی بدمعاش نہیں ملا۔ جلال اور ان کے اہل خانہ کے بیانات قلمبند کر لیے گئے ہیں جنہوں نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ کچھ مجرموں کی شناخت کر سکتے ہیں۔ علاقے میں سکیورٹی سخت کر کے ملزمان کے خلاف جانچ شروع کر دی گئی ہے۔