سری لنکا میں تامل ماہی گیروں کی کشتیوں کی نیلامی روکی جائے: اسٹالن
چنئی، جنوری ۔ تامل ناڈو کے ماہی گیروں کی 205 کشتیوں کی نیلامی کے سری لنکا حکومت کے فیصلے پر سخت باراضگی کا اظہار کرتے ہوئے وزیراعلی ایم کے اسٹالن نے منگل کو وزیراعظم سے درخواست کی کہ وہ سخت الفاظ میں ملک کی ناراضگی درج کرائیں۔مسٹر اسٹالن نے وزیراعظم کو تحریر کردہ ایک خط میں کہا کہ سری لنکا نے کشتیوں کی نیلامی کے سلسلے میں اخبارات میں ایک اشتہار جاری کئے ہیں ۔ اس سے تامل ناڈو کے ماہی گیروں کے درمیان بے چینی اور عدم اعتماد پیدا ہوگیا ہے۔ انہوں نے یہ کہتے ہوئے اس معاملے میں وزیراعظم کی ذاتی مداخلت کی درخواست کی کہ سری لنکا کو نیلامی کا کوئی قانونی حق نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ سری لنکا کے ماہی پروری اور آبی وسائل کے محکمے نے سری لنکا کی مختلف بندرگاہوں پر تمل ناڈو کے ماہی گیروں کی کشتیوں کی نیلامی کے لیے ٹینڈرز کی دعوت دیتے ہوئے اخبارات میں اشتہارات جاری کیے ہیں اور ان کی نیلامی 7 سے 11 فروری تک کی جائے گی۔وزیر اعلیٰ نے کہا کہ یہ افسوس ناک فیصلہ ایسے وقت میں آیا ہے جب ماہی پروری پر ہندوستان-سری لنکا جوائنٹ ورکنگ گروپ جلد ہی دوبارہ میٹنگ کرنے جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا ’’مشاورت کے بغیر جلد بازی کی نیلامی کرنے سے غریب ماہی گیروں کو مدد فراہم کرنے کے لئے کئے گئے ہندوستان کے ہائی کمیشن اور تمل ناڈو کی حکومت کی کوششوں کو ناکام بنا دے گی۔ مسٹر اسٹالن نے کہا کہ یہ بات قابل غور ہے کہ سری لنکا کی مختلف عدالتوں نے ان ماہی گیری کی کشتیوں کو مناسب کارروائی کے بعد چھوڑ دیا تھا۔ انہوں نے حکومت ہند سے اپیل کہ وہ مناسب سطح پر سخت ترین ممکنہ شرائط میں اپنی ناپسندیدگی کا اندراج کرے۔انہوں نے مرکزی حکومت سے 2018 سے پہلے پکڑی جانے والی تمل ناڈو کی 125 کشتیوں کے شفاف طریقے سے تصفئے کی کوششیں جاری رکھنے کی بھی درخواست کی۔ یہ بھی درخواست کی گئی کہ 2018 کے بعد سری لنکا کی بحریہ کے ذریعے قبضے میں لی گئی 75 کشتیوں اور ماہی گیری کے آلات کو جلد از جلد چھورے جانے کو یقینی بنایا جائے۔