یوم جمہوریہ کی پریڈ میں تمل ناڈو کی جھانکی کو شامل کیا جائے : اسٹالن
چنئی، جنوری۔ تمل ناڈو کے وزیر اعلی ایم کے اسٹالن، اپوزیشن اے آئی اے ڈی ایم کے اور مختلف سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں نے نئی دہلی میں 26 جنوری کو ہونے والی یوم جمہوریہ پریڈ کے لیے ریاستی جھانکی کو باہر کرنےپر مرکز سے ناراضگی کا اظہار کیا اور مطالبہ کیا کہ یوم جمہوریہ کی پریڈ میں ریاست کی جھانکی کو شامل کیا جائے ۔ حکمراں ڈی ایم کے صدر اور وزیر اعلی اسٹالن نے وزیر اعظم نریندر مودی کو مکتوب ارسال کر کے اس معاملے میں ان سے فوری مداخلت کی درخواست کی ہے۔مسٹر سٹالن نے کہا ’’ عزت مآب وزیر اعظم نریندر مودی کواپنے خط میں میں نے تمل ناڈو کی جھانکی کو شامل کرنے کے انتظامات کرنے کے لیے ان سے فوری مداخلت کی درخواست کی ہے، کیونکہ یہ ریاست اور اس کے عوام کے لیے تشویشناک ہے‘‘۔انہوں نے کہا’’ یہ انتہائی مایوس کن ہے کہ تمل ناڈو کےمعروف مجاہدین آزادی وی اوچدمبرنار، مہا کوی بھارتیار، رانی ویلو ناچیار اور ماروتھو برادران کو دیکھانے والی تامل ناڈو کی جھانکی کو یوم جمہوریہ پریڈ 2022 سے باہر رکھا گیا ہے ‘‘۔اس دوران مسٹرمودی کو ایک نیم سرکاری خط میں وزیر اعلیٰ نے کہا کہ وہ اس بات پر سخت مایوس ہیں کہ تمل ناڈو ریاست کو نئی دہلی میں آئندہ یوم جمہوریہ کی پریڈ میں حصہ لینے کے موقع سے محروم کر دیا گیا ہے۔وزیر اعظم کو ارسال کئے گئے مکتوب میں مسٹر اسٹالن نے کہا ہے کہ وزارت دفاع نے یوم جمہوریہ کی پریڈ کے لیے جھانکی کا موصوع’ 75- جنگ آزدی میں ہندوستان ‘ تجویز کیا تھا۔ دراصل تین بار جھانکی کے انتخاب کے لیے ریاستی نمائندے ماہرین کی کمیٹی کے سامنے پیش ہوئے ۔پہلی میٹنگ میں ماہرین کی کمیٹی نے تمل ناڈو کے موضوع ’آزادی کی جدوجہد میں تمل ناڈو‘ پر اطمینان کا اظہار کیا ۔ ڈیزائن میں برطانوی راج کے دوران تامل ناڈو کے مجاہدین آزاددی کو سامنے اور جھانکی کے پیچھے ایسٹ انڈیا کمپنی کے دورکو دکھایا گیا ہے۔تمل ناڈو نے جھانکی کے ذریعے مجاہد آزادی وی او چدمبرنار، مہا کوی سبرامنیم بھارتیار، ویرمانگائی ویلو ناچیار اور ماروتھو برادران کے کردار کو اجاگر کیا۔ جھانکی کے پچھلے حصے کو رانی ویلو ناچیارکی ایک مورتی کو دیکھانے کے لیے ڈیزائن کیا گیا تھا، جو ہاتھ میں تلوار لیے گھوڑے پر سوار خواتین سپاہیوں کے ساتھ تھیں۔