گجرات ہائی کورٹ کی وارننگ
میونسپلٹی کو اہل اقتدار کی انا کی تسکین کے لیے نان ویجیٹیرین گاڑیوں کو ہٹانے کی مہم نہیں چلانی چاہیے
احمد آباد، دسمبر۔گجرات ہائی کورٹ نے بی جے پی حکومت والی میونسپل کارپوریشن کی جانب سے ریاست کے سب سے بڑے شہر اور تجارتی دارالحکومت احمد آباد میں مبینہ طور پر سڑک کنارے سے نان ویجیٹیرین فوڈ فروشوں کی گاڑیوں اور لاریوں اور اسٹالوں کو ہٹانے کی مہم پر سخت اعتراض کیا اور کہا کہ اہل اقتدار کی انا کی تسکین کے لیے ایسا نہیں کیا جا سکتا۔جسٹس ویرن ویشنو کی عدالت نے آج اپنے زبانی ریمارکس میں ایسے دکانداروں کی درخواست پر سماعت کرتے ہوئے میونسپل کارپوریشن کے وکیل سے کہاکہ ‘آپ یہ کیسے طے کر سکتے ہیں کہ لوگوں کو کیا کھانا چاہیے۔ وہ بھی اچانک اور اس لیے کہ اقتدار میں کوئی ایسا کرنا چاہتا ہے۔ کل آپ مجھے اچانک کہہ سکتے ہیں کہ میں باہر کھانا کھاؤں یا مجھے گنے کا رس نہیں پینا چاہیے کیونکہ اس سے ذیابیطس ہو سکتی ہے یا کافی نہیں پینا چاہیے کیونکہ یہ صحت کے لیے اچھا نہیں ہے۔’عدالت نے پوچھا کہ شہر کی سڑکوں کے کنارے سے نان ویجیٹیرین فوڈ اسٹالوں اور ہینڈ کارٹس کو کیوں ہٹایا یا ضبط کیا جا رہا ہے۔میونسپل کارپوریشن کو سخت تنبیہ کرتے ہوئے عدالت نے ریمارکس دیئے کہ ’’لوگ آملیٹ اور انڈے بیچتے تھے اور راتوں رات آپ نے انہیں اٹھا کر پھینک دیا کیونکہ حکمراں جماعت نے ایسا فیصلہ کیا‘‘۔ آپ نے ان کی گاڑیاں صرف اس لیے ہٹا دیں کیونکہ حکمران جماعت چاہتی تھی۔ آپ لوگوں کے درمیان امتیازی سلوک کی کوشش کیسے کر رہے ہیں؟ کچھ لوگوں کی انا کی تسکین کے لیے ایسی کمپین نہیں چلانی چاہئیں۔ اس پر میونسپل کارپوریشن کے وکیل نے کہا کہ لوگوں کے ساتھ امتیازی سلوک نہیں کیا جا رہا ہے بلکہ تجاوزات کرنے والی کارٹ لاریوں کو ہٹایا جا رہا ہے جو ٹریفک میں رکاوٹ ہیں۔ ایسی کوئی چیز نہیں ہے کہ نان ویجیٹیرین کھانا بیچنے والوں کی نشاندہی کرکے صرف انہیں ہٹا دیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ جن لاریوں کو ضبط کیا گیا ہے اس سلسلے میں اے ایم سی قانونی طور سے کارروائی کرے گی۔