ڈپٹی اسپیکر کا انتخاب حکومت کی بددیانتی کی علامت:آرادھنا
لکھنؤ:اکتوبر۔اترپردیش کانگریس لیجسلیچر لیڈر آرادھنا مشرا مونو نے اسمبلی کے ڈپٹی اسپیکر کے انتخاب پر سوالیہ نشان لگاتے ہوئے اسے حکومت کی غیر آئینی بددیانتی اور بے حس ذہنیت کی علامت قرار دیا ہے۔محترمہ مشرا نے پیر کو خصوصی اجلاع سے پہلے میڈیا نمائندوں سے بات چیت میں کہا کہ اسمبلی کے ساڑھے چار سال کا میعاد کار ختم ہوچکا ہے۔ اور پانچ ماہ سے کم کی مدت باقی رہ گئی ہے۔ ایسی حالت میں وہ کون سے ناگزیر وجوہات ہیں کہ جس کی وجہ سے ڈپٹی اسپیکر کا انتخاب کرانا اتنے مختصر مدت کے لئے ضروری ہوگیا ہے۔ یہ حکومت کی غیر دستوری بددیانتی اور بے حس ذہنیت کی عکاس ہے۔ کانگریس سمیت تمام اپوزیشن لگاتار ڈپٹی اسپیکر کے انتخاب کا مطالبہ کرتا رہا ہے لیکن حکومت کے ذریعہ ابھی تک یو پی اسمبلی کے ڈپٹی اسپیکر کا انتخاب نہیں کرایا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ چونکہ اترپردیش اسمبلی کے عام انتخابات کا وقت قریب ہے اور جلد ہی انتخابات کا نوٹیفکیشن بھی جاری ہونے کے امکانات ہیں۔ لہذا ایسے حالات میں ڈپٹی اسپیکر کا الیکشن کرانا پوری طرح سے سیاست سے متاثر اور غیر جمہوری ہے۔ سال 2007 میں اترپردیش اسمبلی کے ڈپٹی اسپیکر کا انتخاب آخری بار ہوا تھا اس وقت سے جس بھی پارٹی کی حکومت رہی ہے اسمبلی میں ڈپٹی اسپیکر منتخب نہیں ہوا ۔جو کہ اسمبلی کی کاروائی اور بزنس مینول 1958 کے وصول اور روایت کے خلاف ہے۔