رانچی میں فائرنگ سے دو افراد ہلاک، سے زائد زخمی

رانچی، جون ۔جھارکھنڈ کی راجدھانی رانچی میں پیغمبر اسلام کے بارے میں تبصرہ کرنے والی بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی ترجمان نوپور شرما کی گرفتاری کا مطالبہ کررہے لوگوں پر فائرنگ میں دو افراد کی موت ہو گئی اور 11 سے زیادہ لوگ زخمی ہو گئے۔سرکاری ذرائع نے ہفتہ کو یہاں بتایا کہ فائرنگ میں زخمی ہونے والے 24 سالہ محمد شاہد اور 22 سالہ کیفی عرف توصیف کی کل دیر رات علاج کے دوران موت ہوگئی۔ محترمہ شرما کے متنازعہ ریمارکس کے خلاف جمعہ کی نماز کے بعد اور ان کی گرفتاری کا مطالبہ کرتے ہوئے ایک مخصوص مذہب کے لوگوں نے ہاتھ میں سیاہ پرچم اور مذہبی پرچم لے کر جلوس نکالا اور لوگوں سے اپنی دکانیں بند رکھنے کی اپیل کی۔ اس دوران بھیڑ بے قابو ہو گئی اور پولیس پر پتھراؤ کیا گیا۔ مشتعل ہجوم کی طرف سے پتھراؤ سے ڈیلی مارکیٹ پولیس اسٹیشن کے اسٹیشن انچارج سمیت کئی پولیس اہلکار زخمی ہوگئے۔ اس دوران بھیڑ کو قابو کرنے کے لیے پولیس نے لاٹھی چارج اور ہوائی فائرنگ کی۔دریں اثنا، حکومت نے احتیاط کے طور پر جمعہ کی رات سے ہی دارالحکومت رانچی میں انٹرنیٹ سروس کو مکمل طور پر بند کر دیا ہے۔ کل رانچی کے فریالال سے سجاتا سنیما چوک تک دفعہ 144 نافذ کر کے سیل کر دیا گیا تھا۔ دارالحکومت کے 12 تھانوں کے علاقوں میں 144 نافذ کر دی گئی ہے۔ حکومت نے معاملے کی جانچ کے لیے ایک خصوصی تحقیقاتی ٹیم (ایس آئی ٹی) تشکیل دی ہے۔واقعہ کے سلسلے میں پولیس نے تھانہ ڈورانڈا، ڈیلی مارکیٹ اور ہند پیڈی میں افراتفری پھیلانے والے معلوم اور نامعلوم افراد کے خلاف ایف آئی آر درج کر لی۔ اس کے ساتھ ہی سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد سے فسادیوں کی شناخت کی کوشش کی جا رہی ہے۔لوگوں سے افواہوں سے بچنے کی اپیل کرتے ہوئے ڈپٹی کمشنر چھوی رنجن نے کہا کہ کوئی دکان بند نہیں کی گئی ہے لیکن لوگوں کو کووڈ وبائی امراض کے رہنما خطوط پر عمل کرنے کے لیے کہا جا رہا ہے۔ انسداد دہشت گردی اسکواڈ (اے ٹی ایس) کو احتیاطی اقدام کے طور پر ہنومان مندر کے قریب تعینات کیا گیا ہے۔ تمام حساس علاقوں میں گشت بڑھا دیا گیا ہے۔اسی وقت شری مہاویر منڈل اور رانچی مہانگر درگا پوجا سمیتی نے آج بند کی کال دی تھی۔ دارالحکومت میں تمام دکانیں بند ہیں اور ٹریفک بھی متاثر ہے۔

 

Related Articles