کانگریس کے ماسوا سیاسی پارٹیاں صرف مذہب اور ذات کی باتیں کرتی ہیں:پرینکا
لکھنؤ:مارچ۔کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی واڈرا نے جمعرات کو بھارتیہ جنتا پارٹی(بی جے پی)، سماج وادی پارٹی(ایس پی) اور بہوجن سماج پارٹی(بی ایس پی) کو ہدف تنقید بناتے ہوئے الزام لگایا کہ یہ پارٹیاں مذہب اور ذا ت پات کےنام پر سیاست کرتی ہیں جبکہ اترپردیش کے عوام کو درپیش اصل مسائل سے پہلو تہی کرتی ہیں۔کانگریس لیڈر نے سونبھدر میں ایک انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا’ بی جے پی، ایس پی اور بی ایس پی صرف ’مذہب‘اور’ذات‘ کی بات کرتی ہیں ۔وہ اصل مسائل پر بات نہیں کرتی ہیں کیونکہ وہ سمجھتی ہیں انہیں اس بنیاد پر ووٹ مل جائے گا۔ہم(کانگریس) اترپردیش میں سیاست کو ایک نیا سمت دینے کو کوشاں ہیں جو ذات پات کے بجائے ترقیاتی ایجنڈے پر مبنی ہو۔انہوں نے بے روزگاری کے مسئلے پر بات نہ کرنے کے لئے دیگر پارٹیوں پر حملہ کیا اور سوال کیا کہ وہ کسانوں اور چھوٹے کاروباریوں کو کیا سہولیت فراہم کریں گے، قبائلیوں کےفلاح وبہبود کے لئے کیا اقدام کریں گے۔انہوں نے کانگریس کو اقتدار میں لانے کے لئے کانگریس کے حق میں ووٹ کی اپیل کی۔پرینکا نے کہا کہ آپ کو سیاسی پارٹیوں کی‘نیت‘ اور’پالیسی‘ کو دیکھنا چاہئے۔ہم ان مسائل کی بات کررہے ہیں جن کا عوام سے تعلق ہے۔یہی وہ وقت ہے جب آپ مستقبل میں کیا چاہ رہے ہیں اس کا فیصلہ کرنا ہے۔آوارہ مویشیوں کے مسائل کا ذکر کرتے ہوئے کانگریس لیڈر نے کہا ریاستی حکومت اس مسئلے کو حل کرنے کے لئے کوئی بھی اقدام نہیں کررہی ہے۔انہوں نے کہا کہ چھتیس گڑھ میں بھی آوارہ مویشیوں کے مسائل تھے لیکن کانگریس کی وہاں کی حکومت نے اسے حل کیا کیونکہ اس نے اس ضمن میں کوششیں کیں۔یہ آپ کے لیڈروں کی ذمہ داری ہے کہ وہ آپ کے مسائل کا حل نکالیں۔خاتون باختیار ی پر کانگریس لیڈر نے کہا پارتی نے 40فیصدی ٹکٹ خواتین کو دئیے ہیں تاکہ ان کی حوصلہ افزائی ہو اور وہ بھی بڑھ چڑھ کر الیکشن میں حصہ لیں۔ نوٹ بندی اور جی ایس ٹی کے حوالے سے مرکزی حکومت کو ہدف تنقید بناتے ہوئے انہوں نے کہاحکومت کے ان فیصلوں کی وجہ سے عوام الناس اور چھوٹے کاروباریوں پر کافی اثر پڑا ہے۔