ممبئی میں 2022کا اعلان،موبائل ایپ پر اور وقف دفاتر میں درخواستیں دی جاسکیں گی،انڈونشیا کے بعد ہندوستان دوسراملک: مختار عباس نقوی

ممبئی، نومبر . آج ممبئی میں مرکزی وزیر برائے اقلیتی امور اور ڈپٹی لیڈر راجیہ سبھا مختار عباس نقوی نے حج 2022کا اعلان کرتے ہوئے کہاکہ اس بار سے موبائل ایپ پر اورملک بھرکے وقف دفاتر میں بھی درخواستیں دی جاسکیں گی اور ملک بھر سے 10،مقامات سے حجاج کرام فریضہ حج کے لیے روانہ ہوں گے۔انہوں نے اس بات پر فخر کا اظہار کیا کہ انڈونیشیا کے بعد ہندوستان دنیا کا دوسراملک ہے ،جہاں سے تقریباً دو لاکھ مسلمان حج کو جاتے ہیں۔جنوری 2022 تک درخواستیں وصول کی جائیں گی۔واضح رہے کہ کوروناوباء کی وجہ سے دوسال سے سعودی عرب کے علاؤہ کسی ملک سے حجاج کرام کو اجازت نہیں دی گئی تھی ،لیکن حج دوہزاربائیس میں حج ممکن ہوسکے گا۔اس لیے حج کمیٹی آف کمیٹی نے آج یہاں حج 2022 کا اعلان کردیا ہے۔جس کی مکمل تفصیل وزیر موصوف نے پیش کی اور امید ظاہر کی کہ ماضی کی طرح اس مرتبہ بھی حج پرامن اور بہتر انداز میں تکمیل کو پہنچے گا۔حج ہاؤس میں حج۔ ۲۲۰۲؁ء کا اعلان کرتے ہوئے مسٹر نقوی نے کہا کہ مکمّل حج کا عمل صد فیصد ڈیجیٹل / آن۔لائن ہو گا۔ حج 2022 کے لئے درخواست جمع کرنے کی آخری تاریخ 31جنوری 2022 رکھی گئی ہے۔ حج کے لئے درخواستیں ، آن۔لائن اور جدید سہولیات پر مشتمل ’حج موبائل ایپ‘ کے ذریعہ بھی کی جا سکیں گی۔ انہوں نے کہا کہ اِس بار ہندوستانی عازمینِ حج بھی ’ووکل فار لوکل‘ کی حوصلہ افزائی کریں گے اور سوَدیشی سامان کے ساتھ عازمینِ حج لازمی سفر حج پر روانہ ہوں گے۔ اِس سے قبل چادر،تکئے، تولئے، چھتری اور دیگر سامان، عازمینِ حج غیر ملکی زرِ مبادلہ میں سعودی عرب میں خریدتے تھے۔ اِس بار اِن میں زیادہ تر سوَدیشی سامان ہندوستانی رقم میں ہندوستان میں ہی خریدی جائیں گی۔ جہاں یہ سامان ہندوستانمیں تقریباً پچاس (۰۵) فیصد کم داموں پر ملیں گے، وہیں اِس سے سوَدیشی اور ’ووکل فار لوکل‘ کی حوصلہ افزائی ہو گی۔ یہ سبھی سامان عازمینِ حج کو ان کے متعیّنہ مراکزِ روانگی پر تقسیم کئے جائیں گے۔مسٹر نقوی نے کہا کہ دہائیوں سے عازمینِ حج یہ سبھی سامان غیر ملکی رقم میں سعودی عرب میں خریدتے تھے، مزے کی بات یہ ہے کہ اِن میں سے زیادہ تر سامان ’میڈ اِن اِنڈیا‘ ہوتے تھے، جنھیں مختلف کمپنیاں ہندوستان سے خرید کر دوگنے، تین گنے داموں میں سعودی عرب میں حجّاجِ کرام کو دیتی تھیں۔انہوں نے کہا کہ ایک اندازے کے مطابق اِس انتظام سے عازمینِ حج کو کروڑوں روپئے کی بچت ہو گی۔ بھارت سے دو لاکھ عازمینِ حج ہر برس حج پر روانہ ہوتے ہیں۔ حج کے خواہشمند افراد کے انتخاب کا عمل کورونا وائرس کی دونوں ویکسین کی دونوں خوراک لئے جانے اور ہندوستان اور سعودی عرب کی حکومتوں کے ذریعہ حج 2022کے اوقات طے کئے جانے والے کورونا پروٹوکال، ہدایات اور قواعد وَ ضوابط کے تحت ہو گا۔ ساتھ ہی حج 2022 کے پورے عمل کو مزید آسان۔ قابلِ رسائی اور شفّاف بنایا گیا ہے۔انہوں نقوی نے کہا کہ حج کا تمام عمل، سعودی عرب کی حکومت اور حکومتِ ہند کے ذریعہ طے کئے جانے والے معیار، عمر کے معیار، صحت کی حالت اور دیگر لازمی ہدایات کے مطابق کیا جا رہا ہے۔ عوام کی صحت، حفاظت کو اوّلیّت دیتے ہوئے اور وزارت برائے اقلیّتی امور، وزارت برائے حفظانِ صحت، وزارت برائے امورِ خارجہ، وزارت برائے شہری ہوابازی، حج کمیٹی آف انڈیا، سعودی عرب میں ہندوستانی سفارت خانہ، جدّہ میں ہندوستانی قونصل جنرل وغیرہ کے مابین گہری مشاورت کے بعد حج۔ ۲۲۰۲؁ء کے پورے عمل کا خاکہ طے کیا گیا ہے۔مسٹڑ نقوی نے کہا کہ ” حج موبائل ایپ “ کو اَپ گریڈ کیا گیا ہے۔ اِس کا ٹیگ لائن ’حج ایپ اِن یور ہینڈ‘ ہے۔ ”حج موبائل ایپ‘ میں درخواست فارم اور اس کو بھرنے کی مکمل معلومات، درخواست فارم بھرنے کے عمل کا ویڈیو وغیرہ بھی موجود ہے۔ انہوں نے کہا کہ حج کیلئے اکّیس جگہ دس مراکزِ روانگی طے کئے گئے ہیں جِن میں احمدآباد، بنگلورو، کوچّی، دِلّی، گواہاٹی، حیدرآباد، کولکاتہ، لکھنؤ، ممبئی اور سری نگر شامل ہیں۔احمدآباد مرکزِ روانگی سے گجرات کے عازمینِ حج، بینگلورو مرکزِ روانگی سے کرناٹک اور آندھرا پردیش کے چِتّور ضلع کے عازمینِ حج، کوچّی مرکزِ روانگی سے کیرل، لکش دیپ، پدوچیری، تملناڈو ، انڈمان اور نِکوبار کے عازمینِ حج، دِلّی مرکزِ روانگی سے دِلّی ، پنجاب، ہریانہ، ہماچل پردیش ، چنڈی گڈھ، اتّراکھنڈ، مغربی اتر پردیش اور راجستھان کے عازمینِ حج، سفرِ حج پر جا سکیں گے۔ گواہاٹی مرکزِ روانگی سے آسام، میگھالیہ، منی پور، ناگا لینڈ، اروناچل پردیش اور سِکّم کے عازمینِ حج، حیدرآباد مرکزِ روانگی سے آندھرا پردیش اور تیلنگانہ کے عازمینِ حج، کولکاتہ مرکزِ روانگی سے مغربی بنگال، اوڈیشہ، تری پورہ، جھار کھنڈ اور بہار کے عازمینِ حج، سفرحج ۔ ۲۲۰۲؁ء پر جا سکیں گے۔لکھنؤ مرکزِ روانگی سے مغربی اتّر پردیش کو چھوڑ کر پورے اتر پردیش کے عازمینِ حج، ممبئی مرکز روانگی سے مہاراشٹر، مدھیہ پردیش، چھتّیس گڈھ ، دمن اور دیو ، دادرا اور نگر حویلی ، اور گوا کے عازمینِ حج اور سری نگر مرکزِ روانگی سے جمّوں ۔ کشمیر، لیہہ۔ لدّاخ کے عازمینِ حج ، سفرِ حج ۔ ۲۲۰۲؁ء پر جا سکیں گے۔انہوں نے کہا کہ سبھی عازمینِ حج کو ڈیجیٹل ہیلتھ کارڈ، ” اِی۔ مسیحا “ صحت کی سہولت، مکّہ۔مدینہ میں قیام / رہائش کی عمارتوں ٹرانسپورٹیشن کی معلومات ہندوستانمیں ہی فراہم کرانے والی ” اِی۔ ٹیگنگ‘ کی سہولت بھی دی جائے گی۔ ہنداور سعودی عرب میں حج کیلئے سفرِ حج پر عجانے والے افراد کے لئے کورونا پروٹوکال اور ہیلتھ اور ہائی جین کے متعلّق مخصوص تربیت کا انتظام کیا گیا ہے۔مسٹرنقوی نے کہا کہ بغیر ” محرم “ (مرد رشتہ دار) کے تقریباً تین ہزار (۰۰۰۳) سے زیادہ خواتین نے حج ۱۲۔ ۰۲۰۲؁ء کے لئے درخواست دی تھی۔ بغیر ’محرم‘ سفرِ حج کے لئے جن خواتین نے حج۔ ۰۲۰۲؁ء اور ۱۲۰۲؁ء کے لئے درخواست دی تھی، ایسی تمام خواتین کی درخواستیں، حج ۔ ۲۲۰۲؁ء کے لئے بھی قابلِ قبول ہوں گی۔ بغیر ’محرم‘ کے حج پر روانہ ہونے والی سبھی خواتین کو بغیر قرعہ اندازی (لاٹری) کے حج پر جانے کا انتظام کیا گیا ہے۔حج۔ ۲۲۰۲؁ء کے اعلان کے موقع پر مرکزی وزارت برائے اقلیّتی امور کی جوائنٹ سکریٹری محترمہ نگار فاطمہ حسین، ممبئی میں سعودی عرب کے رائل وائس قونصل جنرل ہِز ایکسیلینسی جناب محمد عبدالکریم ال۔اینازی، حج کمیٹی آف اِنڈیا کے چیف اگزیکیوٹیو آفیسر جناب محمد یعقوب شیخ اور دیگر اعلیٰ افیسران موجود تھے۔

Related Articles