برطانیہ واپس آنے والے مسافروں کیلئے رعایت کا اعلان
لندن ،اکتوبر۔ ریڈ لسٹ میں شامل نہ کئے جانے والے ممالک سے انگلینڈ واپس آنے والے وہ مسافر جو مکمل ویکسین لگوا چکے ہیں، اب واپسی سے ایک یا 2 دن قبل مہنگے پی سی آر کے بجائے سستا لیٹرل فلو کووڈ ٹیسٹ کراسکیں گے۔ حکومت کا کہنا ہے کہ اس رعایت سے ٹریول انڈسٹری کو زبردست مدد ملے گی۔ ویلز بھی ایک ہفتہ بعد یہی تبدیلی کردے گا جبکہ سکاٹ لینڈاور شمالی آئرلینڈ نے بھی اس کی تقلید کرنے کا اشارہ دیا ہے۔ انگلینڈ میں مسافروں کیلئے قوانین میں یہ تبدیلی ایسے وقت کی گئی ہے جب بہت سی فیملیز وسط مدتی تعطیلات پر بیرون ملک گئی ہوئی ہیں۔ وطن واپس آنے والے مسافروں کو لیٹرل فلو ٹیسٹ پرائیویٹ کرانا ہوگا اور اس کیلئے این ایچ ایس کی کٹس استعمال نہیں کی جاسکیں گی۔ حکومت کی ویب سائیٹ پر جاری کردہ قیمتوں کے مطابق مسافروں کو اس ٹیسٹ کیلئے جو رقم ادا کرنا پڑے گی، وہ 19 پونڈ سے شروع ہوتی ہے۔ مسافروں کو لیٹرل فلو ٹیسٹ کے نتائج کی تصدیق کیلئے ٹیسٹ کی ایک تصویر بھیجنا ہوگی، ایسا نہ کرنے والوں پر ایک ہزار پونڈ جرمانہ کیا جاسکے گا، اس کا اطلاق برطانیہ میں رہنے والے 18 سال سے کم عمر لوگوں پر ہوگا، خواہ انھوں نے ویکسی نیشن کرائی یا نہ کرائی ہو۔ مسافروں کو وطن واپسی پر پسنجر لوکیٹر فارم بھی پر کرنا پڑے گا۔ محکمہ صحت کا کہنا ہے کہ جس کے ٹیسٹ کا نتیجہ پازیٹو آئے گا، اسے پی سی آر ٹیسٹ کرانا ہوگا، جو وہ این ایچ ایس کے ذریعے مفت کراسکیں گے۔ وزیرصحت ساجد جاوید کا کہنا ہے کہ مجھے خوشی ہے کہ آج سے کورونا کی ویکسین مکمل کرانے والے مسافر سستے لیٹرل فلو ٹیسٹ سیاستفادہ کرسکیں گے جس کے فوری نتائج آجاتے ہیں۔ٹریول انڈسٹری اور عوام کیلئے اس زبردست فائدے سے اب لوگوں کیلئے تعطیلات بیرون ملک منانے کیلئے بکنگ کرانا آسان بھی ہوجائے گا اور ان کا خرچ بھی کم ہوجائے گا۔ تاہم جن لوگوں نے ویکسین مکمل نہیں کرائی ہے اور ان کی عمر18سال سے زیادہ ہے تو انھیں برطانیہ آمد پر 10 دن کیلئے گھروں پر آئسولیشن اختیار کرنا پڑے گی۔ برطانیہ کی ہیلتھ سیکورٹی ایجنسی کے چیف ایگزیکٹو ڈاکٹر جینی حارث کا کہنا ہے کہ لیٹرل فلو ٹیسٹ پازیٹو آنے کی صورت میں این ایچ ایس سے پی سی آر ٹیسٹ کرانے کی شرط بہت اہم ہے، کیونکہ اس سے ہم وائرس کی نئی شکل کو مانیٹر کرسکیں گے اوریہ دیکھ سکیں گے کہ سب سے زیادہ کونسا وائرس پھیل رہا ہے۔ ادھر وزیراعظم بورس جانسن نے لوگوں پر ایک دفعہ پھر زور دیا ہے کہ وہ بوسٹر ویکسین لگوالیں۔ برطانیہ میں گزشتہ روز کورونا کے یومیہ 40 ہزار سے زیادہ مریض ریکارڈ کئے جارہے ہیں۔ وزیراعظم اب تک ماہرین کی جانب سے کورونا کی پابندیاں دوبارہ عائد کرنے کے مطالبے کی مزاحمت کرتے رہے ہیں، ان کا کہنا ہے کہ اس موسم سرما کے دوران ویکسین کے ذریعے ہمیں معمول کے مطابق زندگی گزارنے کا موقع ملے گا۔ انھوں نے کہا کہ ہم نے بے مثال کامیابی حاصل کی ہے لیکن ابھی ہمارا کام ختم نہیں ہوا ہے۔ 50 سال یا اس سے زیادہ عمر کے تمام لوگ، کیئر ہومز میں کام کرنے والے یا وہاں مقیم فرنٹ لائن ہیلتھ اور سوشل ورکرز بوسٹر ویکسین لگوانے کے اہل ہیں۔ این ایچ ایس انگلینڈ کے نیشنل میڈیکل ڈائریکٹر پروفیسر اسٹیفن پووس نے سنڈے ٹیلی گراف میں اپنے مضمون میں موسم سرما سخت گزرنے کی پیشگوئی کی ہے اور ویکسین کو کورونا سے بچائو کا مضبوط ترین ہتھیار قرار دیا ہے۔ انھوں نے لوگوں پر زور دیا ہے کہ وہ کرسمس پر اپنی آزادی کے تحفظ کیلئے بوسٹر ویکسین بھی لگوالیں۔