دلتوں کو جھوٹے کیس میں پھنساتی تھی ایس پی حکومت: یو گی
لکھنٔو، کتوبر۔ اترپردیش کے وزیراعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے بالواسطہ طور پر پر سابقہ ایس پی حکومت پر ایک بار پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اجودھیا میں بھگوان شری رام کی جنم بھومی پر حملہ کرنے والے دہشت گردوں اور فسادیوں پر سے مقدمے واپس لینے والی حکومت دلتوں پر جھوٹے کیس درج کرکے انہیں پھنساتی تھی۔علی گڑھ واقع پنچایت جلسہ گاہ میں بی جے پی کے سماجی نمائندہ کانفرنس میں خطاب کرتے ہوئے مسٹر یوگی نے کہا کہ ایسے لوگ دلت سماج کے لئے ہمدرد نہیں ہوسکتے وہیں بی جے پی حکومت میں آج دلت سماج کا کوئی بال بانکا بھی نہیں کرسکتا۔حکومت بغیر کسی تفریق کے حکومت کی اسکیموں سے سماج کے ہر شخص کی زندگی میں خوشحالی لا رہی ہے۔ کورونا کے دور میں ہر شخص کی زندگی بچانے کا ایک ماڈل تیار کیا گیا۔دلت سنگ بابا درلبھ داس کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے سی ایم یو گی نے کہا کہ آزادی کے وقت دو لوگ تھے، جو دلت سماج کی آواز بنے تھے۔ ان میں بھارت رتن بابا صاحب ڈاکٹر بھیم راؤ امبیڈکر اور دوسرے آزادی کے دور میں بنگال میں پیدا ہوئے یوگیندر ناتھ منڈل تھے۔ بابا صاحب ہمیشہ ملک کے اتحاد ، سلامتی اور یکجہتی کے حامی تھے۔ انہوں نے کبھی پاکستان کی حمایت نہیں کی۔ان کا خیال تھا کہ ملک میں رہتے ہوئے معاشرے کے مظلوموں اور دبے کچلے اور محروموں کی لڑائی لڑی جاسکتی ہے۔ ان کے مفادات کا تحفظ کیا جا سکتا ہے۔ وہ آزاد ہندوستان کے پہلے وزیر قانون بنے۔ معاشرے میں پھیلی سماجی برائیوں کے نامساعد حالات میں پسماندہ اور محروم افراد کے حقوق کے لیے جدوجہد کی۔ آئین سازی میں ان کا اہم کردار تھا۔ آج قوم انہیں عزت و احترام سے یاد کرتی ہے۔ یوگیندر ناتھ منڈل پاکستان کے وکیل تھے۔ آزادی کے بعد وہ پاکستان چلے گئے اور وہاں کے پہلے وزیر قانون بنے لیکن ان کے سامنے جب پاکستان میں ہندوؤں اور دلتوں کا قتل عام ہونے لگا تو وہ ہندوستان چلے آئے۔