کروز ڈرگ کیس کے بعد سمیر وانکھیڑے کی ازدواجی مشکلات میں اضافہ
ممبئی، اکتوبر۔ نارکوٹکس کنٹرول بیورو (این سی بی) کے ریجنل ڈائریکٹر سمیر وانکھیڑے کی مشکلات کم ہوتی نظر نہیں آ رہی ہیں اور ان کی پہلی شادی کروانے والے قاضی اور مذہبی رہنمانے کہا ہے کہ نکاح کے وقت وانکھیڑے اور ان کے والد داؤد عرف دنیشور وانکھیڑے تھے اور ڈاکٹر شبانہ قریشی مسلمان تھیں جبکہ سمیر وانکھیڑے اور ان کے خاندان کے افراد نے مسلمان ہونے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ وہ ہمیشہ سے ’ہندو‘ تھے۔بدھ کے روز ایک نجی نیوز چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے قاضی نے کہا کہ لڑکی کے والد نے مجھ سے شادی کے لیے رابطہ کیا تھا کیونکہ دونوں فریق مسلمان تھے اس لیے نکاح ہو سکا ورنہ نکاح نہیں ہوسکتاتھا۔ غور طلب ہے کہ سمیر وانکھیڑے پر نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی) کے ترجمان نواب ملک نے بھی ایسے ہی الزامات لگائے ہیں کہ سمیر ہندو نہیں بلکہ مسلمان ہیں، لیکن سمیر کئی بار واضح کر چکے ہیں کہ ان کی ماں مسلم فرقے سے تھیں اور والد ہندو تھے اور اسی لیے ان کا جھکاؤ دونوں طرف رہا ہے مگر اب یہ معاملہ آرین ڈرگ کیس سے الگ ہو کر ذاتی خاندانی الزامات تک محدود ہو کر رہ گیا ہے اور نواب ملک کبھی ان کی ذات کے بارے میں بیان دینے سے باز نہیں آ رہے ہیں تو کبھی کہہ رہے ہیں کہ سمیر جبراً وصولی کیا کرتے تھے۔