پاکستانی کرکٹرز مذہب سے قریب، نماز کے پابند ہیں، یہ بات مجھے اچھی لگی، ہیڈن

دبئی،اکتوبر۔پاکستانی کرکٹ ٹیم کے بیٹنگ کنسلٹنٹ میتھیو ہیڈن کا کہنا ہے کہ پاکستان اور بھارت میں کرکٹ کو مذہب کی طرح سمجھا جاتا ہے جبکہ دونوں ملکوں میں پاک۔ بھارت میچ کو غیر معمولی اہمیت حاصل ہے۔میتھیو ہیڈن نیکہا کہ 5 ہفتوں سے دبئی میں ہوں، کل رات جیسا سماں پہلے محسوس نہیں کیا۔پاکستانی ٹیم کے بیٹنگ کنسلٹنٹ نے کہا کہ پاکستانی کرکٹرز ڈریسنگ روم سے باہر جتنے بڑے اسٹار ہیں، اندر اتنے ہی انکسار ہیں اور انہیں اسپورٹس کا بہت احترام ہے۔میتھیو ہیڈن نے کہا کہ مختصر مدت میں پلیئرز کی تکنیک کی بجائے مائینڈ سیٹ پر کام کررہا ہوں جبکہ بابر اعظم ایک سولڈ کپتان ہیں، وہ جلد بازی میں کوئی فیصلے نہیں کرتے۔انہوں نے کہا کہ پاکستانی ٹیم میں مختلف عمر کے پلیئرز ہیں، کچھ تو ہمارے ساتھ بھی کھیلے ہوئے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ محمد حفیظ اور شعیب ملک بطور سینیئر اپنا کردار اچھا نبھا رہے ہیں۔میتھیو ہیڈن نے کہا کہ پاکستان ٹیم میں جو کلچر دیکھا وہ آسٹریلین ڈریسنگ روم میں نہیں دیکھا، پاکستانی کرکٹرز مذہب سے بہت قریب ہیں، نماز کے پابند ہیں، یہ بات مجھے بہت اچھی لگی۔انہوں نے کہا کہ زبان کا مسئلہ تو ہے مگر کرکٹ سیکھانے کیلئے زبان کا سمجھ آنا کچھ زیادہ اہم نہیں ،کرکٹ یا اسپورٹس کو آپ اشاروں میں بھی سمجھا سکتے ہیں۔پاکستان کرکٹ ٹیم کے بیٹنگ کنسلٹنٹ نے مزید کہا کہ کل رات شاہین شاہ آفریدی نے بہترین بولنگ کی اور روہت شرما اور کے ایل راہول کو زبردست گیندوں پر آؤٹ کیا۔انہوں نے کہاکہ بھارتی کھلاڑی آئی پی ایل میں 130 کی اسپیڈکا سامنا کرتے ہیں جبکہ ان کو کل شاہین کی اسپیڈ کا سامنا کرنا پڑ گیا۔ان کا کہنا تھا کہ حارث رؤف کی کہانی بھی کمال ہے، یہ لڑکا ٹیپ بال کھیلتا تھا اور ٹیلنٹ ہنٹ پروگرام سے سامنے آگیا۔واضح رہے کہ گزشتہ روز آئی سی سی مینز ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ کے سپر 12 مرحلے میں پاکستان نے بھارت کو یکطرفہ مقابلے کے بعد 10 وکٹوں سے شکست دی۔

Related Articles