کشمیر سے ملی ٹنسی کو ختم کر کے ہی دم لیں گے: منوج سنہا

سری نگر، اکتوبر۔جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے کہا کہ عام شہریوں اور غیر مقامی مزدوروں کی حالیہ ہلاکتوں میں ملوث لوگوں کو اپنے کرتوتوں کی بھاری قیمت چکانی پڑے گی۔انہوں نے کہا کہ ہم کشمیر کی سرزمین سے ملی ٹنسی کو پوری طرح ختم کر کے ہی دم لیں گے۔ان کا ہمسایہ ملک کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہنا تھا کہ جو بھی جموں و کشمیر میں امن کو خراب کرنے کی کوشش کرے گا اس کے ساتھ سختی سے نمٹا جائے گا۔منوج سنہا نے ان باتوں کا اظہار جمعرات کو یہاں آرمڈ پولیس کمپلیکس زیون میں پولیس یادگاری دن کے موقع پر منعقدہ ایک تقریب سے اپنے خطاب کے دوران کیا ہے۔انہوں نے کہا: پچھلے دنوں بے گناہوں کی ہلاکتوں کی وجہ سے جموں و کشمیر پولیس کے لئے ایک نیا چیلنج کھڑا ہوا ہے۔ ایک نہتے نوجوان پولیس افسر کو بھی نشانہ بنایا گیا۔ مجھے معلوم ہے کہ یہ ترقی کی رفتار کو روکنے اور سماج کے حوصلے کو پسپا کرنے کی ایک مذموم کوشش ہے ۔مسٹر سنہا نے کہا کہ عام شہریوں اور اقلیتی فرقے کے لوگوں کے قاتل امن کے دشمن ہیں اور انہیں ان بہیمانہ حرکات کی قیمت چکانا پڑے گی۔انہوں نے کہا: انتظامیہ اور پولیس کسی بھی طاقت کو جموں و کشمیر کے بھائی چارے کی روایت کو نقصان پہنچانے کی اجازت نہیں دے گی۔ حالیہ بزدلانہ حملوں کے مرتکبین کو اپنے کرتوتوں کی بھاری قیمت چکانی پڑے گی۔ میں جموں و کشمیر کی عوام کو یقین دلانا چاہتا ہوں کہ ہم کشمیر کی مٹی سے ملی ٹنسی کو پوری طرح ختم کر کے ہی دم لیں گے سیول سوسائٹی اور سماج کے معزز شہریوں کو ایسے بہیمانہ واقعات کے خلاف آواز بلند کرنے کی اپیل کرتے ہوئے موصوف لیفٹیننٹ گورنر نے کہا: عام شہریوں کی بہیمانہ ہلاکتوں کے خلاف ایک ہو کر آواز بلند کرنے سے پولیس اور دیگر سیکورٹی فورسز کو جنگجوئوں کے خلاف آپریشن تیز تر کرنے میں مدد ملے گی ۔منوج سنہا نے اعداد و شمار کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ملی ٹنسی کے خلاف لڑائی میں جموں و کشمیر پولیس نے اپنے 1600 جوانوں کی قربانی پیش کی انہوں نے کہا: جموں و کشمیر اور دیگر سکیورٹی فورسز نے جس طرح ملی ٹنسی کا مقابلہ کیا ہے اس کی لفظوں میں سراہنا نہیں کی جا سکتی۔ پولیس اور دوسرے سکیورٹی فورسز امن کی فضا کے قیام کے لئے قابل ستائش کام کر رہے ہیں چاہئے وہ کورونا وبا کے خلاف لڑائی ہو، کورونا گائیڈ لائنز پر عمل درآمد کو یقینی بنانا ہو، امن و قانون کے قیام کو ممکن بنانا ہو یا ملی ٹنسی کے خلاف مقابلہ کرنا ہو، پولیس پہلی صف میں کھڑا ہوتی ہے ۔ان کا مزید کہنا تھا: جموں و کشمیر پولیس یونین ٹریٹری میں ہی نہیں بلکہ ملک بھر میں اپنی صلاحیتوں کے باعث مشہور ہے۔ میں کہتا ہوں کہ ذمہ داری کا دوسرا نام جموں وکشمیر پولیس ہے ۔ہمسایہ ملک پاکستان کی طرف شارہ کرتے ہوئے منوج سنہا نے کہا کہ جو لوگ جموں وکشمیر میں امن خراب کرنے کی کوششیں کر رہے ہیں، تاکہ یہاں ترقی کے عمل کو روکا جا سکے، بھارت اور جموں و کشمیر ان کو منہ توڑ جواب دینے کی بھر صلاحیت رکھتا انہوں نے کہا: جو بھی جموں وکشمیر میں امن خراب کرنے کی کوشش کرے گا اس کو اس کا خمیازہ بھگتنا پڑے گا موصوف لیفٹیننٹ گورنر نے دوران ڈیوٹی اہنی جانیں نچھاور کرنے والے پولیس اہلکاروں کو شاندار خراج تحسین پیش کرتے ہوئے اعلان کیا کہ سری نگر میں شہید پولیس اہلکاروں کے بچوں کی تعلیم کے لئے بہت جلد ایک اسکول قائم کیا جائے گا جس میں ہوسٹل سہولیت بھی میسر ہوگی۔انہوں نے کہا کہ چونکہ جموں و کشمیر میں جرائم کے کیسز میں اضافہ ہو رہا ہے ان سے نمٹنے کے لئے پولیس تیکنیکی صلاحیتوں کو بڑھا رہا ہے۔سیول سوسائٹی اور سماج کے معزز شہریوں کو ایسے بہیمانہ واقعات کے خلاف آواز بلند کرنے کی اپیل کرتے ہوئے موصوف لیفٹیننٹ گورنر نے کہا: ’عام شہریوں کی بہیمانہ ہلاکتوں کے خلاف ایک ہو کر آواز بلند کرنے سے پولیس اور دیگر سیکورٹی فورسز کو جنگجوؤں کے خلاف آپریشن تیز تر کرنے میں مدد ملے گی‘۔انہوں نے کہا: ’آج میں یہ اعلان کرتا ہوں کہ انتظامیہ، پولیس اور دیگر سیکورٹی فورسز تب تک آرام نہیں کریں گے جب تک نہ جموں و کشمیر کی سر زمین سے ملی ٹنسی کا خاتمہ کیا جائے گا‘۔ہمسایہ ملک کی طرف شارہ کرتے ہوئے منوج سنہا نے کہا کہ جو لوگ جموں وکشمیر میں امن خراب کرنے کی کوششیں کر رہے ہیں، تاکہ یہاں ترقی کے عمل کو روکا جاسکے، بھارت اور جموں و کشمیر ان کو منہ توڑ جواب دینے کی بھر صلاحیت رکھتا ہے۔انہوں نے کہا: ’جو بھی جموں وکشمیر میں امن خراب کرنے کی کوشش کرے گا اس کو اس کا خمیازہ بھگتنا پڑے گا‘۔موصوف لیفٹیننٹ گورنر نے دوران ڈیوٹی اہنی جانیں نچھاور کرنے والے پولیس اہلکاروں کو شاندار خراج تحسین پیش کرتے ہوئے اعلان کیا کہ سری نگر میں شہید پولیس اہلکاروں کے بچوں کی تعلیم کے لئے بہت جلد ایک اسکول قائم کیا جائے گا جس میں ہوسٹل سہولیت بھی میسر ہوگی۔انہوں نے کہا کہ چونکہ جموں و کشمیر میں جرائم کے کیسز میں اضافہ ہو رہا ہے ان سے نمٹنے کے لئے پولیس تیکنیکی صلاحیتوں کو بڑھا رہا ہے۔

Related Articles