دہلی پولیس کمشنر راکیش استھانا کی تقرری کو چیلنج کرنے والی درخواست خارج
نئی دہلی ، اکتوبر ۔ دہلی ہائی کورٹ نے منگل کے روز انڈین پولیس سروس (آئی پی ایس) گجرات کیڈر کے افسر راکیش استھانا کی دہلی پولیس کمشنر کے عہدہ پر تقرری کو چیلنج کرنے والی ایک درخواست خارج کردی۔چیف جسٹس ڈی این پٹیل اور جسٹس جیوتی سنگھ کی بنچ نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد اپنا فیصلہ سنایا۔ایڈوکیٹ صدر عالم نے دہلی ہائی کورٹ میں ایک مفاد عامہ کی درخواست دائر کی تھی جس میں آئی پی ایس راکیش استھانا کی دہلی پولیس کمشنر کے عہدہ پر تقرری کو چیلنج کرتے ہوئے اسے قانون کے خلاف قرار دیا تھا۔ اس معاملے میں سینئر ایڈوکیٹ پرشانت بھوشن نے ایک رضاکار تنظیم (این جی او) کی جانب سے سینٹر فار پبلک انٹریسٹ لیٹی گیشن (سی پی آئی ایل) کی طرف سے ایک مداخلت کی درخواست دائر کی تھی۔اس سے قبل مسٹر بھوشن نے بھی راکیش استھانا کی تقرری کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا تھا۔ ہائی کورٹ نے مرکزی حکومت ، راکیش استھانا اور درخواست گزاروں کے دلائل سننے کے بعد اپنا فیصلہ دیا۔استھانا کے رٹائرمنٹ سے کچھ دن پہلے مرکزی وزارت داخلہ نے انہیں سروس میں توسیع کے ساتھ دہلی پولیس کا کمشنر مقرر کیا تھا۔ مرکزی حکومت کی جانب سے کہا گیا کہ دہلی کے خاص حالات اور مستقبل کے سیکورٹی چیلنجز کو مدنظر رکھتے ہوئے ماضی میں بھی بہت سی ایسی تقرریاں کی گئی ہیں۔سماعت کے دوران درخواست گزار صدر عالم کی جانب سے پیش ہونے والے سینئر ایڈووکیٹ بی ایس بگا نے ’پرکاش سنگھ بنام یونین آف انڈیا‘ میں سپریم کورٹ کے فیصلے کا حوالہ دیا اور کہا کہ مسٹر استھانا کے رٹائرمنٹ سے چار دن قبل یہ عہدہ دیا جانا قانون کے خلاف ہے۔مرکزی حکومت کی جانب سے پیش ہونے والے سالیسیٹر جنرل تشار مہتا نے دلیل دی کہ پولیس کمشنر کے عہدہ پر راکیش استھانا کی تقرری کے معاملے میں ’پرکاش سنگھ بنام یونین آف انڈیا’ لاگو نہیں ہوتا۔ انہوں نے استدلال کیا کہ دہلی قومی دارالحکومت علاقہ ہے جبکہ ’پرکاش سنگھ بنام یونین آف انڈیا‘ کیس کا فیصلہ ریاستی پولیس سربراہ کی تقرری سے متعلق ہے۔