کسان قدرتی کاشتکاری کا مطالعہ کریں: امِت شاہ
تاپی، مارچ۔جنوبی گجرات کے ضلع تاپی میں سمول ڈیری کے پروگرام میں مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے اتوار کو ریاست کے کسانوں سے اپیل کی ہے کہ تمام قدرتی کھیتی کا مطالعہ کریں، اسے جانیں، اسے قبول کریں اور اس سے اپنے کھیتوں میں کاشتکاری کریں۔مسٹرشاہ نے کہا کہ سمول نے 11 اضلاع میں غذائی قلت کو ختم کرنے کے لیے لڑائی شروع کی ہے۔ میں سمول کے چیئرمین اور بورڈ آف ڈائریکٹرز کو بہت بہت مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ یہ لڑائی کوآپریٹیو کے جذبے سے لڑی جا رہی ہے۔ تقریباً 20,000 آنگن واڑی کے اندر چھوٹے بچوں، چھوٹی بچیوں کو غذائی قلت سے آزاد کر کے اپنے تعاون کے جذبے کی ایک روشن مثال قائم کی ہے۔ کوآپریٹو تحریک، خود انحصاری کاشتکاری، خود انحصار گاؤں اور خود انحصار ریاست اور خود انحصار ہندوستان – اس منتر کولے کرچل رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ مسٹر مودی جی نے قدرتی کھیتی پر توجہ مرکوز رکھی ہے۔ کیمیائی کھادوں کے استعمال سے ہماری زمین کی زرخیزی اورثمر آوری کم ہوتی جارہی ہے۔ قدرتی کھاد دینے والے کیچوے جو قدرتی کھاد دیتے ہیں، ان کا صرف نام رہ گیا ہے۔ گجرات کے گورنر آچاریہ دیوورت جی نے مودی صاحب کے کہنے پر قدرتی کھیتی کی مہم شروع کی۔ ہمارے وزیر اعلیٰ یہاں موجود ہیں، انہوں نے دیسی گائے پالنے والے کسانوں کو 900 روپے کی امداد بھی دینا شروع کر دی ہے۔ قدرتی کاشتکاری سے کیمیکل سے پاک زمین میں تو بہتری ہوگی ہی، انسان کی صحت بھی بہتر ہونے والی ہے۔ کینسر، بی پی، ذیابیطس جیسی وبائی امراض سے نجات ملے گی۔ اتنی بڑی تعداد میں بھائی اور بہنیں موجود ہیں تو میں یہ ضرور کہوں گا کہ قدرتی کھیتی ہمارا مقصد ہونا چاہیے، قدرتی کھیتی کرنے والے کسانوں کی آمدنی میں اضافہ ہو، اس کی ذمہ داری بھی کوآپریٹیو کی وزارت اور مودی صاحب کی مرکزی حکومت اور گجرات میں بھارتی جنتا پارٹی کی ریاستی حکومت اداکرتی ہے۔