یوپی فتح کے ارادے سے اکھلیش شروع کریں گےوجئے رتھ یاترا

لکھنؤ:اکتوبر،نظم ونسق کی بدحالی کے الزام کی وجہ سے سال 2017 میں یوپی کا اقتدار گنوانے والی سماج وادی پارٹی(ا یس پی) تقریبا پانچ سال کے لمبے وقفے کے بعد وجئے رتھ یاترا کے ذریعہ اسی مسئلے پر بی جے پی حکومت کے خلاف عوامی حمایت حاصل کرنے کی کوشش کرے گی۔ایس پی سربراہ اکھلیش یادو کی قیادت میں وجئے رتھ یاترا کا آغاز صنعتی شہر کانپور سے 12اکتوبر کو ہوگا۔ اسمبلی انتخابات تک مرحلہ وار طریقے سے چلنے والی یہ یاترا ریاست کے ہر اسمبلی حلقے کا سفر کرے گی ۔اس دوران پارٹی صدر اکھلیش یادو کی کئی عوامی ریلیاں ہونگی جسمیں بی جے پی حکومت کی ناکامیوں اور کارگذاریوں کا انکشاف کیا جائےگا۔پارٹی ذرائع کے مطابق رتھ یاترا کے دوران کسانوں کے تئیں حکومت کا مایوس کن رویہ، لکھیم پور،ہاتھرس اور مہوبہ کے مجرمانہ واقعات کا ذکر ہوگاوہیں خاتون سیکورٹی،بےروزگاری، مہنگائی اور بی جے پی کی وعدہ خلافی پر ایس پی صدر اپنا موقف اک دم واضح طور سے رکھیں گے۔انہوں نے بتایا کہ کسان،نوجوان،دلت،محروم،پچھڑا،اقلیت اور سبھی طبقات کو انصاف دلانے کے لئے ظالم اور مغرور اقتدار کے خلاف وجئے رتھ یاترا کے پہلے مرحلے کا آغاز کانپور شہر، کانپور دیہات، ہمیر پور اور جالون سے ہوگا۔ اناؤ کے راستے لکھنو سے چل کر وجئے رتھ کا استقبال گنگا پل پر کیا جائے گا جس کے بعد سے اس یاترا کا باضابطہ آغاز ہوجائے گا۔ صبح ساڑھے 11بجے کانپور کے نوبستہ میں مسٹر یادو عوام کے درمیان پہنچیں گے جبکہ یہاں سے چل کر وجئے رتھ دو بجے گھاٹم پور کے نویلی لگرائیٹ بجلی گھر پہنچے گا۔شام پانچ بجے ایس پی کا وجئے رتھ بندیل کھنڈ میں ہمیر پور ضلع کی سرحد عبور کر جائے گا جہاں رات کو قیام ہوگا۔ اگلی صبح یعنی بدھ کی صبح ساڑھے نو بجے یاترا پھر سے رفتار پکڑے گی اور 11بجے ہمیر پور کے کرارا قصبے اور دوبے جالون کے کالپی پہنچے گا جہاں ایس پی سربراہ عوامی ریلی سے خطاب کریں گے۔ شام چار بجے یاترا پنے اگلے پڑاؤ کانپور دیہات کے ماتی ہیڈکوارٹر پہنچے گی۔ذرائع نے بتایا کہ الگ الگ مراحل میں چلنے والی یاترا کے لئے تقریبا تین ماہ کا وقت طے کیا گیا ہے۔ یاترا کے دوران ہر ضلع میں ایس پی سربراہ کم سے کم ایک ریلی سے خطاب کریں گے اور بی جے پی حکومت کی ناکامیوں کو شمار کرائیں گے ساتھ ہی وہ ایس پی کی حکومت آنے پر دی جانے والی سہولیات اور اسکیمات کے بارے میں جانکاری لیں گے۔قابل ذکر ہے کہ اس سے پہلے مسٹر یادو نے 31جولائی 2001 میں پہلی بار کرانتی رتھ لے کر نکلے تھے۔ اس کے بعد 12ستمبر 2011 کو دوسری بارسماج وادی کرانتی رتھ یاترا لے کر نکلے جس کے بعد انہیں یوپی کا اقتدار ملا تھا۔ مسٹر یادو نے اتوار کو مغربی اترپردیش سے اسمبلی انتخابات کا بگل پھونک دیا ہے اور چھوٹی پارٹیوں سے اتحاد اپنی شرطوں کے مطابق کرنے کا اعلان کیا تھا۔یہاں دلچسپ ہوگا کہ ایس پی سربراہ کے چچا شیوپال یادو بھی منگل کو ہی متھرا سے یاترا نکلا رہے ہیں۔ شیوپال سے ایس پی سے اتحاد کی خواہش کا اظہار کیا تھا لیکن اکھلیش کی جانب سے مناسب اشارے نہ ملنے پر انہوں نے الگ رہ پر چلتے ہوئے متھرا سے یاترا شروع کرنے کا اعلان کیا تھا۔

 

Related Articles