چھتیس گڑھ میں بھوپیش ہی وزیراعلیٰ بنے رہیں گے:تامردھوج

رائے پور ، اکتوبر۔چھتیس گڑھ کے وزیر داخلہ تامردھوج ساہو نے ریاست میں قیادت کی تبدیلی پررسہ کشی کے درمیان کہا ہے کہ ابھی بھوپیش بگھیل وزیر اعلیٰ ہیں، اور اس عہدے پر برقرار رہیں گے۔تقریباً تین سال قبل اسمبلی کے انتخابات کے بعد کانگریس کو اکثریت ملنے پر وزیراعلیٰ کے عہدے کا دعویٰ کرچکے مسٹر ساہو نے کل پینڈرامیں صحافیوں کے سوالات کے جواب میں کہا کہ چھتیس گڑھ میں جو ایک بار وزیراعلیٰ بن گیا، وہی پورے وقت کے لئے رہتاہے۔ ہرریاست کی مختلف صورت حال ہوتی ہے، کہیں چار ماہ میں وزیراعلیٰ ہٹ جاتا ہے اورکہیں 15 سال تک نہیں ہٹتا۔وزیراعلیٰ مسٹر بگھیل اور وزیر صحت ٹی ایس سنگھ دیو کے درمیان ڈھائی ڈھائی سال تک چیف منسٹر کے عہدے کے لیے جاری رسہ کشی میں مسٹر ساہو پہلے وزیرہیں، جس نے کھل کرمسٹر بگھیل کے وزیراعلیٰ برقراررہنے کابیان دیا ہے۔ دووزراء مسٹر روندر چوبے اورمسٹر امرجیت بھگت مسٹر بگھیل کے ساتھ کھل کرکھڑے ہیں، لیکن انہوں نے ان کے عہدے پر برقراررہنے کاکوئی بیان نہیں دیا ہے۔ مسٹر ساہو کے بیان کو سیاسی راہداری میں اس لئے اہم مانا جارہا ہے، اورحیرت کااظہاربھی کیا جارہا ہے کہ ان کے بھی دو کے تنازعہ میں تیسرے کافائدہ ہونے کی پالیسی کے تحت اپنے حق میں لابنگ کرنے کی خبریں آتی رہیں ہیں۔ مسٹر ساہو نے کوردھا میں ہوئے واقعات اوراس کے بعد کرفیو نافذ کرنے کی صورت حال کے لئے سنگھ اور بی جے پی کوذمہ دار ٹھہرایا اور کہا کہ ان دونوں نے امن پسند کوردھا کی فضا کو خراب کرنے کی کوشش کی۔ انہوں نے کہا کہ پولیس نے جن 70 لوگوں کے خلاف معاملہ درج کیا ہے ان میں کوردھا کاایک بھی نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ انڈا لگانے کے دو افرادکا تنازعہ کیسے دوبرادریوں کے درمیان تنازعہ کی شکل اختیار کر گیا، اس کے لئے ذمہ داروں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔

Related Articles