مسجد اقصیٰ میں یہودی اشتعال انگیزی پر اردن کا اسرائیل سے احتجاج

عمان ،ستمبر۔یہودی آبادکاروں کے اسرائیلی فوج اور پولیس کی فول پروف سیکیورٹی میں مسجد اقصیٰ کی بے حرمتی پر اردن نے باضابطہ طورپر اسرائیل سے احتجاج کیا ہے۔مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اردن کی وزارت خارجہ نے عمان میں متعین اسرائیلی سفیر کو دفتر خارجہ میں طلب کرکے احتجاج کیا ہے۔اردنی وزارت خارجہ کی طرف سے ایک پریس بیان میں کہا گیا ہے اردن کو مسجد اقصیٰ کی بے حرمتی پر گہری تشویش ہے اور عمان حکومت حرم قدسی کی بے حرمتی کو اشتعال انگیزی قرار دیتے ہوئے اسرائیل سے سرکاری سطح پر احتجاج کرتی ہے۔اردنی وزارت خارجہ نے اسرائیلی سفیر کو پیش کردہ احتجاجی بیان میں اسرائیل پر حرم قدسی کے تاریخی اسٹیٹس اور اس کی قانونی حیثیت کا احترام کرنے پرزور دیا گیا ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ اردن اسرائیل سے بار بار مطالبہ کرتا ہے کہ وہ حرم قدسی کی سرپرستی کے حوالے سے عمان کی ذمہ داریوں کا احترام کرے۔ایک پریس بیان میں وزارت خارجہ نے مسجد اقصیٰ میں اسرائیلی خلاف ورزیوں کے تسلسل کی مذمت کی۔ مسجد اقصیٰ کی تازہ بے حرمتی کا واقعہ حالیہ ایام میں دیکھا گیا ہے۔ سیکڑوں یہودی آباد کار روزانہ کی بنیاد پر مسجد اقصیٰ میں گھس کر تلمودی تعلیمات کے مذہبی اشتعال انگیزی کا مظاہرہ کرتے ہیں۔اردن کا کہنا ہے کہ مسجد اقصیٰ پر یہودی آباد کاروں کے دھاووں میں اضافہ ناقابل قبول ہے۔اردن کی وزارت خارجہ نے ان شدت پسندوں کی اشتعال انگیزی کی مذمت کرتے ہوئے القدس میں اور مسجد اقصیٰ میں یہودیوں کی کھلی غنڈہ گردی کا سلسلہ بند کرنے کا مطالبہ کیا۔اردنی وزارت خارجہ کے ترجمان ہیثم ابو الفول نے کہا کہ یہ خلاف ورزیاں بین الاقوامی قانون اور بین الاقوامی انسانی حقوق کی کھلی خلاف ورزیاں اور مسجد اقصیٰ کے تقدس کو پامال کرنے کا مکروہ حربہ ہے۔انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ مسجد اقصیٰ اور اس کا 144 دونم رقبہ حرم قدسی کا حصہ اور مسلمانوں کی عظیم عبادت گاہ کا جزو ہے جسے مسجد اقصیٰ سے الگ نہیں کیا جاسکتا۔

Related Articles