بی سی سی آئی کا ریاستی کرکٹ ٹیموں کو پبلک ٹرانسپورٹ کے استعمال سے گریز کرنے کا مشورہ

نئی دہلی ، ستمبر۔بھارتی کرکٹ کنٹرول بورڈ (بی سی سی آئی) نے ریاستی کرکٹ ایسوسی ایشنوں کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے گھریلو ٹورنامنٹس میں حصہ لینے والی ریاستی ٹیموں کو مشورہ دیا ہے کہ وہ پبلک ٹرانسپورٹ کے استعمال سے گریز کریں۔اس کے علاوہ ، بی سی سی آئی نے اپنی ایڈوائزری میں ٹیموں کو 20 کھلاڑیوں اور 10 سپورٹ اسٹاف کے ساتھ اپنے اراکین کی زیادہ سے زیادہ 30 رکھنے اور چھ دن کےضروری کورانٹین پر عمل کرنے کا بھی مشورہ دیا ہے۔ بی سی سی آئی نے ایڈوائزری میں ، ہر ٹیم کو کورونا سے متعلقہ معاملات کے لیے ایک ٹیم ڈاکٹر رکھنے پر زور دیا ہے ۔ انہیں ٹورنامنٹ کے دوران پبلک ٹرانسپورٹ یعنی اولا ، اوبر ، ٹرینوں اور لوکل بسوں کے استعمال پر سخت پابندیاں عائد کی جانے کا مشورہ دیا گیا ہے ۔ واضح رہے کہ ہندوستانی ڈومیسٹک کرکٹ سیزن اس سال کے آخر میں مختلف مقامات پر شروع ہوگا اور تقریبا اپریل تک جاری رہے گا۔بی سی سی آئی نے میچ فیس کے حوالے سے ایڈوائزری بھی جاری کی ہے۔ بورڈ نے اس کے بارے میں کہا ، “20 کھلاڑی میچ فیس کے اہل ہوں گے۔ پلیئنگ الیون میں منتخب کھلاڑیوں کو 100 فیصد جبکہ باقی نو کھلاڑیوں کو 50 فیصد میچ فیس ملے گی۔بی سی سی آئی نے ایڈوائزری میں ٹیموں کے بائیو ببل میں داخل ہونے سے پہلے چھ دن کے لازمی کوارنٹین اور بعد میں ناک آوٹ مقابلے سے پہلے کوارنٹین کابھی ذکر کیا ہے۔بی سی سی آئی نے کہا ، تمام کھلاڑیوں اور معاون عملے کو ہوٹل میں آنے کے بعد چھ دن کوارنٹین میں اپنے متعلقہ کمروں میں رہنا ہوگا۔ایڈوائزری کے مطابق ، 10 روزہ قرنطینہ مدت کے دوران ، متاثرہ شخص کو پہلے کورونا ٹیسٹ کے نویں اور دسویں دن دونوں دن کم از کم 24 گھنٹے پہلے کورونا ٹیسٹ کروانا پڑے گا۔ 24 گھنٹوں سے زیادہ وقت تک کورونا وائرس کی کوئی علامت نہ دکھنے اور اس دوران کوئی دوا نہ لینے اور دونوں کورونا ٹیسٹ نگیٹیو آنے پر ہی اسے ٹیم میں شامل ہونے کی اجازت دی جاسکتی ہے۔اس کے علاوہ ، کھلاڑیوں کو انتہائی ضروری وجہ سے بائیو ببل چھوڑنے کی صورت میں پی پی ای کٹ کا استعمال کرنا ہوگا۔

 

Related Articles