پہلی شادی کے چند سال بعد گلوکاری ترک کرکے خاتون خانہ بننا چاہتی تھی، آشا بھوسلے

ممبئی,ستمبر,بھارت کی لیجنڈری گلوکارہ آشا بھوسلے نے چند سال قبل انکشاف کیا تھا کہ انکی پہلی شادی کے بعد وہ گلوکاری ترک کرکے خاتون خانہ یعنی گھریلو خاتون بننا چاہتی تھیں۔ یاد رہے کہ انہوں نے 1949 میں گنپت راؤ بھوسلے سے سولہ برس کی عمر میں شادی کی تھی، اس وقت ان کے شوہر کی عمر 31 برس تھی۔ تاہم اس موقع پر انکے شوہر نے ان کے اس فیصلے سے اتفاق نہیں کیا اور انہیں مجبور کیا کہ وہ گلوکاری جاری رکھیں۔لیکن 1960 میں انکی گنپت راؤ سے علحیدگی ہوگئی اس وقت ان دونوں کے تین بچے تھے۔ جس کے بعد آشا نے ایک طویل عرصے شادی نہ کی تاہم بعد میں انہوں نے 1980 میں معروف موسیقار آر ڈی برمن (راہول دیو برمن) سے دوسری شادی کی۔اپنے اس پرانے انٹرویو میں آشا بھوسلے کا کہنا تھا کہ پہلی شادی کے بعد میری اولین کوشش یہ تھی کہ میں اپنے گھر اور اپنے پہلے بچے ہیمنت کی ماں کا کردار بخوبی نبھاؤں۔ لیکن میرے شوہر میری گلوکاری ترک کرنے فیصلے سے متفق نہیں ہوئے اور مجھے مجبور کرتے رہے کہ میں یہ جاری رکھوں، میں نے گنپت راؤ سے پسند اور محبت کی شادی کی تھی جس پر بڑی بہن لتا منگیشکر سمیت خاندان ناراض تھا اور مجھ سے قطع تعلق کرلیا گیا تھا۔پھر شوہر کے خاندان سے تعلقات اس قدر کشیدہ ہوئے کہ بلآخر ان سے شادی ہی ختم ہوگئی اور میں واپس اپنے بہن بھائیوں اور والدین کے گھر آگئی۔ میں اپنی شادی کے خاتمے پر کسی کو الزام نہیں دیتی لیکن یہ ضرور کہتی ہوں کہ اگر میں گنپت بھوسلے سے نہ ملی ہوتی تو پاس میرے یہ تین بچے نہ ہوتے۔واضح رہے کہ آج آشا بھوسلے کی 88ویں سالگرہ ہے، جس پر فلم انڈسٹری سے مادھوری ڈکشٹ سمیت متعدد اسٹارز نے انہیں مبارکباد کے پیغامات کے ساتھ نیک خواہشات کا اظہار کیا ہے۔

Related Articles