شریعت کے متعلق میرے بیان کو جان بوجھ کر مسخ کیا گیا ہے: محبوبہ مفتی
سری نگر، ستمبر, پی ڈی پی صدر اور سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کا کہنا ہے کہ شریعت کے متعلق ان کے بیان کو جان بوجھ کر مسخ کیا گیا ہے۔انہوں نے ساتھ ہی کہا کہ مجھے اس پر کوئی تعجب نہیں ہے کیونکہ بیشتر ممالک جو شریعت کو برقرار رکھنے کا دعویٰ کرتے ہیں اس کے اصولوں کو اپنانے میں ناکام ہوئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ تاریخ اسلام با اختیار اور آزاد خواتین کی مثالوں سے بھری پڑی ہے۔بتادیں کہ موصوف سابق وزیر اعلیٰ نے بدھ کے روز نامہ نگاروں کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ طالبان شریعت کے عین مطابق حکومت کرکے دنیا کے لئے ایک مثال بن سکتے ہیں۔اس بیان پر تنقید کا نشانہ بن جانے پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے انہوں نے جمعرات کو اپنے ایک ٹویٹ میں کہا کہ مجھے کوئی تعجب نہیں ہے کہ شریعت کے متعلق میرے بیان کو جان بوجھ کر مسخ کیا گیا ہے۔ان کا کہنا تھا: ’مجھے کوئی تعجب نہیں ہے کہ شریعت کے متعلق میرے بیان کو جان بوجھ کر مسخ کیا گیا ہے کیونکہ بیشتر ممالک جو شریعت کو برقرار رکھنے کا دعویٰ کر رہے ہیں اس کے اصولوں کو اپنانے میں ناکام ہوئے ہیں وہ صرف خواتین کو محدود کرنے پر تلے ہوئے ہیں‘۔محبوبہ مفتی نے اپنے ایک اور ٹویٹ میں کہا کہ تاریخ اسلام با اختیار اور آزاد خواتین کی مثالوں سے بھری ہوئی ہے۔ان کا ٹویٹ میں کہنا تھا: ’حضرت خدیجۃ الکبریٰ (رض)، جو حضور پاک (ص) کی پہلی زوجہ تھیں، ایک خود مختار اور کامیاب تاجرہ تھیں۔ حضرت عائشہ صدیقہ(رض) نے جنگ جمل میں تیرہ ہزار سپاہیوں کی قیادت کی۔ اسلامی تاریخ ایسی با اختیار اور آزاد خواتین کی مثالوں سے بھری ہوئی ہے‘۔انہوں نے اپنے ایک اور ٹویٹ میں کہا: ’لیکن ایک ایسے وقت میں جب بھارت اس قدر پولارائز ہوا ہے یہاں اسلام فوبیا بڑھ رہا ہے اور افغانستان کے بحران نے اس کو مزید ابتر کر دیا ہے۔ مسلمانوں سے ہمیشہ یہ توقع کی جاتی ہے کہ وہ یہ ثابت کریں کہ وہ تشدد کے خلاف ہیں میں یہ سمجھ سکتی ہوں کہ میرے بیان کو ایک ہتھیار کے طور پر کیوں استعمال کیا جا رہا ہے‘۔