خاتون کا پیسوں کے عوض آر کیلی کے خلاف خاموش رہنے کا اعتراف
نیویارک،06ستمبر,امریکی پاپ اسٹار 54 سالہ رابرٹ سلویسٹر کیلی (آر کیلی) کے خلاف جاری ریپ اور جنسی استحصال کے ٹرائل کے دوران پیش ہونے والی ایک خاتون نے اعتراف کیا ہے کہ انہوں نے پیسوں کے عوض گلوکار کے اقدامات پر خاموش رہنے کا معاہدہ کیا تھا۔خبر وں کے مطابق 18 اگست سے شروع ہونے والے ٹرائل کے دوران ’کیٹ‘ نامی خاتون نے اعتراف کیا کہ انہوں نے پیسوں کے عوض آر کیلی سے خاموش رہنا کا معاہدہ کیا تھا۔خاتون نے بتایا کہ جب وہ گلوکار سے ملی تھیں تب ان کی عمر 27 سال تھی اور آر کیلی کے ساتھ تعلقات کے دوران وہ جنسی بیماری (خارش) میں مبتلا ہوگئی تھیں۔مذکورہ خاتون کے حوالے سے پراسیکیوٹرز نے عدالت کو بتایا کہ کیٹ پہلے سے خارش جیسی بیماری میں مبتلا نہیں تھیں مگر آر کیلی نے انہیں بیمار کیا اور بعد ازاں انہیں بیماری سے متعلق خاموش رہنے کے عوض بھاری رقم ادا کی۔خاتون نے بتایا کہ آر کیلی نے ان کے ساتھ 2004 میں 2 لاکھ امریکی ڈالر کے عوض خاموش رہنے کا معاہدہ کیا، جس کی وجہ سے انہوں نے گلوکار کے خلاف تمام الزامات کو اپنے تک محدود رکھا۔خاتون نے جرح کے دوران یہ انکشاف بھی کیا کہ ان کے ساتھ آر کیلی کا رویہ دیگر خواتین کے برعکس تھا، انہیں ہر وقت اپنی مرضی سے تمام کام کرنے کی اجازت تھی اور ان پر یہ دباؤ بھی نہیں تھا کہ وہ دوسرے مرد حضرات سے بات نہ کریں۔اس سے قبل تمام خواتین نے عدالت کو بتایا تھا کہ انہیں قیدی کی طرح رکھا جاتا، انہیں واش روم استعمال کرنے کی بھی اجازت مانگنی پڑتی جب کہ گلوکار انہیں دوسرے مرد حضرات سے بات کرنے تک نہ دیتے۔’رائٹرز‘ کے مطابق 4 ستمبر کو پیش ہونے والی خاتون ’کیٹ‘ ان خواتین میں شامل نہیں ہیں، جن کے ساتھ ریپ اور جنسی استحصال کے تحت آر کیلی کے خلاف عدالت میں الزامات لگائے گئیہیں۔بلکہ پیش ہونے والی خاتون کو صرف اس لیے اپنا بیان ریکارڈ کروانے کی اجازت دی گئی کہ یہ ثابت کیا جا سکے کہ آر کیلی خارش جیسی بیماری میں مبتلا تھے اور انہوں نے دوسری خواتین کو اس میں مبتلا کیا۔خبروں کے مطابق اسی حوالے سے خاتون نے عدالت کو بتایا کہ انہوں نے 2004 میں آر کیلی کے ساتھ پیسوں کے عوض خاموش رہنے کا معاہدہ کیا تھا اور یہ کہ گلوکار کا ان کے ساتھ رویہ اتنا بھی خراب نہیں تھا۔مذکورہ خاتون ان متاثرہ خواتین میں شامل نہیں، جنہوں نے آر کیلی کے خلاف الزامات لگائے ہوں۔آر کیلی کے خلاف مذکورہ عدالت میں مجموعی طور پر 2 نابالغ لڑکوں اور 11 لڑکیوں کے ریپ اور ان کے جنسی استحصال جیسے 22 کرمنل کیسز کا ٹرائل زیر سماعت ہے اور اب تک ان کے خلاف نصف درجن افراد عدالت میں پیش ہو چکیہیں۔آر کیلی کے خلاف باضابطہ ٹرائل کا آغاز 18 اگست کو ہوا تھا، جہاں پہلے ہی دن 28 سالہ خاتون نے ان کے خلاف بیان ریکارڈ کروایا تھا۔آر کیلی کے خلاف 26 اگست تک تین خواتین نے بیانات ریکارڈ کروائے تھے جب کہ 31 اگست کو ایک مرد اور خاتون نے ان کے خلاف بیانات دیے۔اسی ٹرائل میں 4 ستمبر کو ان کے خلاف کیٹ نامی خاتون عدالت میں پیش ہوئیں، جنہوں نے اعتراف کیا کہ انہوں نے پیسوں کے عوض آر کیلی کے ساتھ معاہدہ کیا تھا۔اب تک آر کیلی کے خلاف ایک مرد سمیت 5 متاثرہ افراد عدالت میں پیش ہو چکے ہیں، جن میں سے دو خواتین نے ان پر جنسی تعلقات کے دوران جنسی بیماری لگانے کے الزامات بھی لگائے ہیں۔آر کیلی نے تمام الزامات کو مسترد کیا اور دعویٰ کیا ہے کہ تمام متاثرین ان سے تعلقات سے متعلق غلط دعوے کر رہے ہیں۔آر کیلی گزشتہ دو برس سے جیل میں ہیں، انہوں نے خود پر لگے تمام الزامات کو تسلیم کرنے سے انکار کیا ہے۔اگر ان پر الزام ثابت ہوگیا تو انہیں کم از کم 10 سے 20 سال قید اور جرمانے کی سزا ہوگی، ان کے خلاف نیویارک کے علاوہ دیگر امریکی ریاستوں میں بھی مقدمات دائر ہیں۔