’مجھے اورمیرے اہل خانہ کو مت بھولنا‘ افغان مترجم کی امریکی صدر سے اپیل
کابل/واشنگٹن،۴ستمبر,افغانستان میں ایک مقامی مترجم نے امریکی صدر جو بائیڈن سے اپیل کی ہے کہ وہ انہیں اور ان کے خاندان کو بچائیں اور کئی سال قبل ان کے ساتھ کی گئی ’نیکی‘ پر احسان واپس کرنے کو کہا ہے۔سنہ 2008 میں محمد نامی اس مترجم اس وقت کے سینیٹر جو بائیڈن اور دو دیگر امریکی سینیٹروں کو افغانستان میں ایک دور دراز وادی میں پھنسنے سے بچانے میں مدد کی جب ان کے ہیلی کاپٹر کو برفانی طوفان میں اترنا پڑا۔ اسی وقت اس وادی میں طالبان عسکریت پسندوں کو دیکھا گیا تھا۔’مجھے اور میرے خاندان کو مت بھولنا‘۔ مجھے اور میرے خاندان کو مت چھوڑنا "۔ افغان مترجم نے یہ گفتگو فون پر ’فاکس اینڈ فرینڈز فرسٹ‘ کے شریک میزبان گلیان ملی سے بات کرتے ہوئے کہی۔ اس نے کہا کہ "ہم بڑے خطرے میں ہیں۔”
"مشکل اور خوفناک”
انہوں نے بتایا کہ کسی بھی لمحے طالبان عناصر ٹریکنگ اور معلومات اکٹھا کرنے کے ذریعے اسے ڈھونڈ کر قتل کر سکتے ہیں۔ اس نے بتایا کہ اس کی صورت حال "مشکل اور خوفناک” ہے۔ انہوں نے طالبان کا حوالہ دیتے ہوئے زور دیا کہ ان کے لیے یہ بہت آسان ہے۔محمد ان ان گنت لوگوں میں سے ایک ہیں جو 31 اگست کوامریکی فوج کی واپسی کی آخر فلائٹ سے قبل کابل بین الاقوامی ہوائی اڈے تک نہیں پہنچ سکے تھے۔سنگین حالات کے باوجود محمد نے زور دیا کہ انہیں یقین ہے کہ بائیڈن انہیں افغانستان سے نکالنے کا راستہ تلاش کریں گے۔ مجھے ان پر بھروسہ ہے۔ وہ سب کچھ کرسکتے ہیں۔