فیس بک یورپ سے باہر ہوسکتا ہے:فیس بک
ڈبلن : فیس بک نے متنبہ کیاہے کہ اگر آئرش ڈیٹا پروٹیکشن کمیشن امریکہ کے ساتھ ڈیٹا شیئرنگ کرنے پر پابندی لگاتا ہے تو فیس بک یورپ سے باہر ہوسکتا ہے۔
فیس بک کے آئرلینڈ میں ڈیٹا پروٹیکشن اور ایسوسی ایٹ جنرل کاونسل کے سربراہ یونے کونین نے ایک عدالت میں داخل درخواست میں اس کے بارے میں متنبہ کیا ہے۔
ڈلبن میں ایک کورٹ فائلنگ میں، فیس بک کے پارٹنروکیل نے لکھا کہ پابندی نافذ کرنے سے کمپنی اپنی سروس آپریٹ کرنے سے قاصرہوجائے گی۔سربراہ نے کہا کہ فی الحال یہ واضح نہیں ہے کہ فیس بک اور انسٹا گرام خدمات ان حالات میں جاری رہیں گی یا نہیں۔
آئرش ہائی کورٹ میں دائر کیے گئے قانونی دستاویزات میں کہا گیا ہے کہ فیس بک و کئی دیگر کاروباراورتنظیم اپنی خدمات کو آپریٹ کرنے کے لیے یورپی یونین اور امریکہ کے درمیان ڈیٹا کاتبادلہ کرتی ہیں۔
فیس بک اور یورپی یونین کی یہ قانونی جنگ ایک دہائی سے چل رہی ہے۔سال 2011 میں سب سے پہلے ایک آسٹریلیائی وکیل میکس شریمس نے آئرش ڈیٹا پروٹیکشن کمیشن کے سامنے ایک پرائیویسی کمپلینٹ فائل کی تھی جس میں فیس بک نے یورپی یونین میں سوشل نیٹ ورک پریکٹس پر کنٹرول رکھنے کو کہا گیا۔اس شکایت نے دوسال بعد رفتار پکڑی،جب میکس شریمس نے ہی پرزم پروگرام کو لے کر شکایت درج کی جو کہ گوگل،فیس بک، ایپل اور دیگر امریکی انٹرنیٹ کمپنیوں کے ڈیٹا کو سرویلانس کے لیے ڈائریکٹ ایکسیس کرتی تھی۔