سویڈن کا تحقیقاتی راکٹ حادثاتی طور پر ناروے میں گر گیا
اسٹاک ہولم،اپریل۔یہ سویڈش راکٹ شمالی ناروے کے ایک پہاڑی سلسلے میں آبادی والے علاقے سے دس کلو میٹر کی دوری پر گرا۔ ناروے کی وزارت خارجہ نے کہا کہ اس طرح کا راکٹ گرنا ’’ایک انتہائی سنگین واقعہ ہے، جس سے شدید نقصان ہو سکتا ہے۔‘‘ناروے کی وزارت خارجہ نے اپنے پڑوسی ملک سویڈن کے ایک تحقیقاتی راکٹ کے ناروے میں گرنے سے متعلق بروقت اطلاع نہ دینے پر ناراضگی کا اظہار کیا ہے۔ یہ راکٹ پیر کے روز سویڈن کے ایسرینج اسپیس سینٹر سے لانچ کیا گیا تھا اور بعد ازاں یہ شمالی ناروے کے ایک پہاڑی علاقے میں آبادی والے علاقے سے دس کلو میٹر کی دوری پر گرا۔ سویڈن کی اسپیس کارپوریشن نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ اس راکٹ نے معمول سے تھوڑی سی لمبی اورمغرب کی جانب اڑان بھری اور پھر ناروے کی سرزمین سے پندرہ کلومیٹر اندر گر گیا۔راکٹ کریش سویڈش اسپیس کارپوریشن (ایس ایس سی) کے مطابق اس راکٹ کے ذریعے فضا کے اندر صفرکشش ثقل میں تجربات کیے گئے۔خبروں کے مطابق ایس ایس سی شعبہ مواصلات کے سربراہ فلپ اوہلسن نے بتایا، یہ 1000 میٹر کی بلندی پر اور قریبی بستی سے دس کلومیٹر کے فاصلے پر پہاڑوں میں گرا۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ جب چیزیں غلط ہو جاتی ہیں تو اس بارے میں آگاہی کا طریقہ کار موجود ہے۔ایس ایس سی نے کہا کہ سویڈش وزارت خارجہ اور نارویجین مسلح افواج سمیت ناروے اور سویڈن دونوں کے حکام سے رابطہ کیا گیا تھا۔ ناروے کی وزارت خارجہ نے کہا کہ اس طرح کا راکٹ گرنا ایک انتہائی سنگین واقعہ ہے، جس سے شدید نقصان ہو سکتا ہے۔‘‘وزارت خارجہ کے ایک ترجمان نے کہا، ناروے کے حکام سرحد کی جانب کسی بھی غیر مجاز سرگرمی کو بہت سنجیدگی سے لیتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ سویڈش حکام کی جانب سے اس واقعے کی کوئی باضابطہ اطلاع نہیں دی گئی۔ناروے کی سول ایوی ایشن اتھارٹی نے کہا کہ اسے پیر کو جاری کردہ ایس ایس سی کی پریس ریلیز سے حادثے کے بارے میں معلوم ہوا ہے۔