ترکی اور ایران نے اسرائیل کے خلاف مسلمانوں کے اتحاد کی اپیل کی
انقرہ/تہران، اپریل۔ ترکی کے صدر رجب طیب اردگان اور ایرانی صدر ابراہیم رئیسی نے مسلم برادری سے اسرائیل کے خلاف متحد ہونے کی اپیل کی ہے۔مسٹر اردگان اور مسٹر رئیسی نے جمعہ کو فون پر بات کی اور اس ہفتے کے شروع میں مشرقی یروشلم میں مسجد اقصیٰ پر اسرائیل کے حملے کے بعد سے کشیدگی میں اضافے پر تبادلہ خیال کیا۔ بات چیت کے دوران، مسٹر اردگان نے فلسطین میں مسجد اقصیٰ کے احاطے پر اسرائیل کے حملوں کے خلاف عالم اسلام کو متحد کرنے کی اہمیت پر زور دیا۔انہوں نے کہا کہ تشدد کے نئے سرپل کو روکنے کے لیے تمام فریقین کا متحد ہوکر رہنمائی کرنے کے پہل کرنا فائدہ مند ہوگا۔ انہوں نے بین الاقوامی فورمز بالخصوص اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) اور اقوام متحدہ میں مقدس مقامات کی حیثیت کو برقرار رکھنے کے لیے مشترکہ کوششوں پر زور دیا۔ انہوں نے مسٹر رئیسی سے کہا کہ ان کے لیے یہ بھی ضروری ہے کہ وہ یورپ کے متعدد شہروں میں، خاص طور پر ترکی سفارت خانوں کے سامنے مقدس قرآن پاک کو جلائے جانے کے خلاف احتجاج کے ساتھ اظہار یکجہتی کریں۔وہیں مسٹر رئیسی نے فلسطینیوں کے خلاف اسرائیل کی طرف سے کیے گئے ’’جرائم‘‘ خاص طور پر مسجد اقصیٰ کے احاطے میں نمازیوں پر حملے اور مقدس مقام کی ’’بے حرمتی‘‘ کی مذمت کی۔ انہوں نے اسرائیل کی ’دشمنی‘ سے نمٹنے کے لیے اقدامات پر غور کرنے کے لئے او آئی سی کا ہنگامی میٹنگ طلب کی۔ انہوں نے شام اور لبنان کے خلاف اسرائیل کی حالیہ ’’حارحانہ کارروائیوں‘‘ کی بھی مذمت کی اور اسرائیل کے اس طرح کے اقدامات کا مقابلہ کرنے کے لئے مسلم ممالک کے درمیان زیادہ اتحاد کی ضرورت پر زور دیا۔