فلسطینی علاقوں میں اسرائیلی فوج کا سرچ آپریشن،13 فلسطینی گرفتار
راملہ،نومبر۔کل پیر کے روز قابض اسرائیلی فوج نے گرفتاریوں کی مہم شروع کی جس میں مغربی کنارے اور مقبوضہ بیت المقدس میں 13 شہریوں کو گرفتار کیا گیا۔ ان میں سابق اسیران بھی شامل ہیں۔قابض فوج نے مغربی کنارے اور القدس سے 13 فلسطینیوں کو گرفتار کیا گیا جن میں رہا کیے گئے قیدی بھی شامل ہیں۔مقامی ذرائع کا کہنا ہے کہ قابض فوج نے رہائی پانے والے قیدیوں سمیت طولکرم سے سات شہریوں کو گرفتار کیا۔حراست میں لیے گئے افراد میں طولکرم کے مشرق میں نور شمس کیمپ سے تعلق رکھنے والا تیسیر محمود جابر، سابق اسیر بہا عمر محمود شحرور،علار سے یزان جعار، قافین سے سابق اسیر معاذ فتحی الخطیب، صیدا سے عماد عودہ، دیر سے احمد عبدالرؤف داؤد شامل ہیں۔گرفتار شدگان میں وادی الفارعہ سے تعلق رکھنے والے مراد صبح طوبس کے جنوب عبداللہ اسلام البیتاوی، اور نابلس سے متعدد شہری گرفتار کیے گئے۔مقبوضہ بیت المقدس میں قابض فوج نے ایک نوجوان لڑکے حسین عطیہ کو العیسویہ سے اور نوجوان علی الطویل کو سلوان قصبے سے گرفتار کیا اور انہیں اس وقت گرفتار کیا گیا جب وہ پرانے شہر میں تھے۔قابض فوج نے مسجد اقصیٰ کے جنوب میں سلوان کے وسط کوارٹر میں غیث خاندان کے گھر پر بھی چھاپہ مارا۔عینی شاہدین نے بتایا کہ قابض فوج کے ایک خصوصی یونٹ نے القدس کے گورنر عدنان غیث کے گھر پر دھاوا بول دیا اور اس کے اندر صوتی بم پھینکے اور انہیں، ان کے بیٹوں اوررشتہ داروں کو زدوکوب کیا۔