راشد ڈیتھ اوورز میں خطرناک ہیں: موڈی

احمد آباد، اپریل ۔آسٹریلیا کے سابق کرکٹر ٹام موڈی کا ماننا ہے کہ گجرات ٹائٹنز کے آل راؤنڈر راشد خان کی بہترین بلے بازی اننگز کے آخری اوور میں سامنے آتی ہے۔سچ یہ ہے کہ ان کی بہترین کارکردگی اس وقت سامنے آتی ہے جب انہیں 10 یا اس سے کم گیندیں کھیلنی پڑتی ہیں، موڈی نے انڈین پریمیئر لیگ (آئی پی ایل) 2023 کے پہلے میچ میں ٹائٹنز کی جیت کے بعد ای ایس پی این کرک انفو پر کہا کہ وہ ایک بڑا خطرہ ہے۔ اچانک اسے10ویں اوور میں بیٹنگ کے لیے بھیجا جاتا ہے، صورتحال مختلف ہو سکتی ہے۔ وہ 17ویں اوور کے بعد سے بہت خطرناک ہے۔‘‘راشد جب چنئی سپر کنگز کے خلاف بیٹنگ کرنے آئے تو ٹائٹنز کو 12 گیندوں پر 23 رنز درکار تھے۔ افغانستان کے کھلاڑی نے 333.33 کے اسٹرائیک ریٹ سے تین گیندوں پر 10 رنز بنائے اور اپنی ٹیم کی جیت کا راستہ آسان کر دیا۔ دوسرے سرے پر کھڑے راہل تیوتیا نے آخری اوور کی پہلی دو گیندوں پر ایک چھکا اور ایک چوکا لگا کر ٹائٹنز کو ٹورنامنٹ کی پہلی جیت دلائی۔راشد نے اس سے قبل اپنے چار اوورز میں صرف 26 رنز دے کر معین علی اور بین اسٹوکس کی اہم وکٹیں حاصل کی تھیں۔سن رائزرز حیدر آباد میں بطور کوچ راشد کے ساتھ وقت گزارنے والے موڈی نے کہا، راشد خان جیسے کھلاڑی ہمیشہ میچ کے انتہائی نازک حصوں میں شامل ہوتے ہیں۔ جب وہ پاور پلے میں پہلے (بالنگ) آئے تو ٹائٹنز کے ہاتھ میچ سے باہر ہو رہا تھا۔۔ اس نے ایک اوور پھینکا اور وکٹیں حاصل کیں۔ اگر آپ اسے اہم وقت پر آوٴٹ کرتے ہیں تو وہ آپ کا کام پورا کر دے گا۔ انہوں نے کہا، “انہیں میچ کے آخری حصے میں مختلف مہارت دکھانی تھی، اس بار گیند کے بجائے ان کے ہاتھ میں بیٹ تھا اور انہوں نے دو تین گیندوں میں ایک چھکا اور ایک چوکا لگا کر میچ کا رخ موڑ دیا۔ کیونکہ وہ صحیح وقت پر میچ پر اثر ڈالتا ہے۔

 

Related Articles