ووٹ بینک کے لئے کچھ پارٹیوں نے زبان کا کھیل کھیلا: مودی
چکبالا پور، مارچ ۔ کرناٹک کے چکبالا پور میں وزیر اعظم نریندر مودی نے ہفتہ کو اپوزیشن پارٹیوں پر سخت حملہ بولتے ہوئے کہا کہ کچھ پارٹیوں نے ووٹ بینک کی سیاست کے لیے زبان کا کھیل کھیلا ہے اور الزام لگایا کہ یہ پارٹی گاؤوں، پسماندہ لوگوں اورغریبوں کو ڈاکٹر یا انجینئر بنتے نہیں دیکھنا چاہتی ہے۔مسٹر مودی نے یہاں شری مدھوسودن سائی انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز اینڈ ریسرچ کا افتتاح کرتے ہوئے کہا، ‘پہلے گاؤں، غریب، پسماندہ طبقوں کے نوجوانوں کے لیے ڈاکٹر بننا بہت مشکل تھا۔ اپنے سیاسی مفاد کے لیے کچھ پارٹیاں اپنے ووٹ بینک کی سیاست کے لیے زبانوں کا کھیل کھیل رہی ہیں لیکن زبانوں کو حقیقی معنوں میں مضبوط کرنے کے لیے جتناکام ہونا چاہیے تھا اتنا ابھی تک نہیں ہوا ہے۔مسٹر مودی نے یہ بھی کہا کہ حالانکہ کنڑ زبان ایک بھرپور زبان ہے، لیکن سابقہ حکومتوں نے اس میں میڈیکل، انجینئرنگ اور تکنیکی تعلیم فراہم کرنے کے لیے کوئی قدم نہیں اٹھایا۔ اس نے غریب، دلت اور پسماندہ خاندانوں کو پیشہ ور بننے سے محروم کردیا۔انہوں نے کہا کہ کنڑ ایک ایسی بھرپور زبان ہے جس سے ملک کو فخر ہے اور طب، انجینئرنگ اور ٹیکنالوجی کی تعلیم بھی کنڑ میں ہونی چاہیے۔ سابقہ حکومتوں نے (اس سلسلے میں) قدم نہیں اٹھائے۔ یہ سیاسی پارٹیاں نہیں چاہتی تھیں کہ گاووں، دلتوں اور پسماندہ خاندانوں سے آنے والے ملک کے بیٹے اور بیٹیاں ڈاکٹر بنیں۔مسٹر مودی نے کہا کہ مرکز میں ان کی حکومت نے کنڑ سمیت تمام ہندوستانی زبانوں میں میڈیکل کی تعلیم کا آپشن دیا ہے۔ غریبوں کے مفاد میں کام کرنے والی ہماری حکومت نے کنڑ سمیت تمام ہندوستانی زبانوں میں میڈیکل کی تعلیم کا آپشن دیا ہے۔ ایک عرصے سے ملک میں ایسی سیاست چل رہی ہے جہاں غریبوں کو صرف ووٹ بینک سمجھا جاتا تھا۔انہوں نے جن اوشدھی کیندرز یا کم قیمت دوا کی مثال دی اور بتایا کہ آج ملک بھر میں تقریباً 10,000 جن اوشدھی مراکز ہیں، جن میں سے 1000 سے زیادہ کرناٹک میں ہیں۔