راہل گاندھی کی لوک سبھا رکنیت منسوخ
احتجاج کرنے والے کانگریس لیڈر کو حراست میں لیا گیا
نئی دہلی، مارچ ۔ لوک سبھا سکریٹریٹ نے جمعہ کو وایناڈ سے کانگریس کے رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی کی رکنیت منسوخ کردی۔اس سلسلے میں جاری ایک نوٹیفکیشن میں یہ جانکاری دیتے ہوئے لوک سبھا سکریٹریٹ نے کہا کہ سورت کی ایک عدالت کے فیصلے کے پیش نظر آئین کے آرٹیکل 102 (1-ای) کے تحت مسٹر گاندھی کی رکنیت منسوخ کر دی گئی ہے۔ .واضح رہے کہ سورت کی ایک عدالت نے جمعرات کو مسٹر گاندھی کو ہتک عزت کے ایک مقدمے میں مجرم قرار دیتے ہوئے دو سال قید کی سزا سنائی تھی۔ کانگریس لیڈر کو کرناٹک میں ایک اجتماع میں وزیر اعظم نریندر مودی کے بارے میں کیے گئے تبصرے کی بنیاد پر مجرمانہ ہتک عزت کا قصوروار ٹھہرایا گیا تھا اور بعد میں انہیں لوک سبھا کے رکن کے طور پر نااہل قرار دے دیا گیا تھا۔ماہرین قانون کے مطابق عوامی نمائندگی ایکٹ کے تحت اگر کسی رکن اسمبلی یا ایم ایل اے کو کسی بھی معاملے میں دو سال سے زیادہ کی سزا سنائی جاتی ہے تو ان کی رکنیت منسوخ کی جا سکتی ہے اور سزا پوری کرنے کے بعد انہیں انتخابات میں حصہ لینے کے لیے بھی چھ سال کے لئے نااہل قرار دیا جا سکتا ہے۔مسٹر گاندھی کے خلاف کی گئی اس کارروائی سے ناراض کانگریس ممبران پارلیمنٹ اور دیگر لیڈروں نے یہاں احتجاج کیا، جنہیں پولیس نے حراست میں لے لیا۔ جن پارٹی لیڈروں کو حراست میں لیا گیا ہے ان میں پارٹی جنرل سکریٹری کے سی وینوگوپال، لوک سبھا میں پارٹی لیڈر ادھیر رنجن چودھری، ایم پی کے کے۔ سریش، مانیکم ٹیگور، عمران پرتاپ گڑھی، رونیت سنگھ بٹو، پروفیسر جے کمار، شیوداسن، ڈاکٹر امر سنگھ، راج موہن اونیتھن، محمد جاوید، جسبیر سنگھ ڈمپا، ونیت پونیا اور منوج تیاگی وغیرہ شامل ہیں۔