ہندوستان ٹیلی کام ٹیکنالوجی کا ایک بڑا عالمی برآمد کنندہ بننے کی طرف گامزن: مودی
نئی دہلی، مارچ ۔وزیر اعظم نریندر مودی نے سال 2030 میں ملک میں 6 جی خدمات کے لیے انڈیا 6 جی ویژن دستاویز جاری کرتے ہوئے ملک میں ٹیلی کام کے شعبے میں ہو رہے کام کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ یہ ملک دنیا کا سب سے بڑا ٹیلی کام ٹیکنالوجی ایکسپورٹر بننے کی طرف بڑھ رہا ہے۔مسٹر مودی نے یہاں وگیان بھون میں منعقدہ ایک تقریب میں انٹرنیشنل ٹیلی کام یونین (آئی ٹی یو) کے علاقائی دفتر اور اختراعی مرکز کے افتتاح کے ساتھ ساتھ انڈیا 6 جی ویژن دستاویز جاری کیا۔ اس کے ساتھ ساتھ 6جی ٹیسٹ بیڈ پروجیکٹ بھی لانچ کیا گیا اورکال بیف یو ڈیگ ایپ کی نقاب کشائی کی گئی۔اس کے بعد مسٹر مودی نے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ دہائی ہندوستان کے لئے ٹیک ایڈ ہے۔ ہندوستان کا ٹیلی کام اور ڈیجیٹل ماڈل ہموار، محفوظ، شفاف ہونے کے ساتھ ساتھ آزمائشی اور قابل اعتماد بھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان تیزی سے 5جی خدمات شروع کرنے والا دنیا کا سرکردہ ملک بن گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج ہم 6جی کے بارے میں بات کر رہے ہیں صرف 5جی رول آؤٹ کے چھ ماہ بعد۔ اس سے ہندوستان کا اعتماد ظاہر ہوتا ہے۔ آج اس حوالے سے ایک ویژن دستاویز بھی جاری کی گئی ہے اور یہ اگلے چند سالوں میں 6جی کے لیے ایک اہم بنیاد بن جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ آج سے شروع ہونے والے آئی ٹی یو کے اس مرکز سے نہ صرف ہندوستان بلکہ خطے کے تمام ممالک کو ٹیلی کام کے شعبے میں مدد ملے گی۔ اس کے ساتھ یہ سنٹر 6جی کے رول آؤٹ میں بھی اہم کردار ادا کرے گا۔وزیر اعظم نے کہا کہ ہندوستان کے لیے ٹیلی کام ٹیکنالوجی طاقت کا راستہ نہیں ہے، بلکہ لوگوں کو بااختیار بنانے کا مشن ہے۔ آج ڈیجیٹل ٹیکنالوجی ہندوستان میں عالمگیر ہے اور یہ سب کے لیے قابل رسائی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان کی ڈیجیٹل معیشت حقیقی معیشت سے ڈھائی گنا زیادہ ہو گئی ہے اور ہندوستان ڈیجیٹل انقلاب کے اگلے قدم کی طرف بڑھ رہا ہے۔ ملک کی 5جی خدمات کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ سروس صرف 120 دنوں میں 125 شہروں تک پہنچ گئی تھی اور آج چھ ماہ کے اندر ملک کے 350 اضلاع تک پہنچ چکی ہے۔یہ اعلان کرتے ہوئے کہ ملک میں 5جی کے لیے جلد ہی 100 لیبز قائم کی جائیں گی، انہوں نے کہا کہ ہندوستان کا 5جی معیار عالمی معیار کے برابر ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب ہندوستان کے دیہات میں انٹرنیٹ استعمال کرنے والوں کی تعداد شہری انٹرنیٹ استعمال کرنے والوں سے زیادہ ہو گئی ہے۔ یہ اس بات کا ثبوت ہے کہ کس طرح ڈیجیٹل پاور ملک کے کونے کونے تک پہنچ رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت اور نجی شعبے نے مل کر ملک میں آپٹیکل فائبر نیٹ ورک کو پچھلے نو سالوں میں 25 لاکھ کلومیٹر تک بڑھا دیا ہے اور دو لاکھ گرام پنچایتوں کو اس سے جوڑا گیا ہے۔ دیہی علاقوں میں پانچ لاکھ کامن سروس سینٹر ہیں جو لوگوں کو ڈیجیٹل خدمات فراہم کر رہے ہیں۔