اسرائیل کی عدالتی اصلاحات پر سمجھوتہ کی حمایت کرتے ہیں: جو بائیڈن

واشنگٹن/ یروشلم،مارچ۔امریکی صدر جو بائیڈن نے اتوار کے روز اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کو بتایا کہ وہ اسرائیل میں انتہائی متنازعہ عدالتی اصلاحات پر فریقین کے درمیان سمجھوتہ کرنے کی حمایت کرتے ہیں اور جمہوری اقدار امریکہ اسرائیل تعلقات کی پہچان ہیں۔امریکی صدر نے اسرائیل سے بنیادی اصلاحات کرتے وقت چیک اینڈ بیلنس اور عام حمایت حاصل کرنے کی ضرورت کے بارے میں بات کی۔وائٹ ہاؤس نے کہا کہ صدر نے ان بنیادی اصولوں کے مطابق مجوزہ عدالتی اصلاحات پر سمجھوتہ کرنے کے لیے جاری کوششوں کے لیے حمایت کی۔ اسرائیلی صدارتی دفتر کے مطابق نیتن یاہو نے صدر بائیڈن کو یقین دلایا کہ اسرائیل کی جمہوریت محفوظ ہے۔اسرائیل کی تاریخ کے سب سے زیادہ انتہا پسند دائیں بازو کے اتحاد کی حمایت سے گزشتہ سال کے آخر میں دوبارہ منتخب ہونے کے بعد سے، نیتن یاہو عدالتی نظام میں تبدیلیاں کر رہے ہیں جس سے ججوں کے اختیارات پر اثر پڑے گا اور قانون سازی کو ختم کرنے کے لیے سپریم کورٹ کے اختیارات کو محدود کر دیا جائے گا۔ان اصلاحات کے ردعمل میں ہفتوں سے جاری وسیع مظاہروں کا شروع ہوگیا اور اتوار کو ایلیٹ ملٹری اور انٹیلی جنس یونٹوں میں سینکڑوں اسرائیلی ریزروسٹ نے کہا کہ وہ بھی احتجاج میں شامل ہو رہے ہیں۔نیتن یاہو کی لیکود پارٹی نے بعد میں کہا کہ حکومتی اتحاد نے اصلاحات کے عمل کو 2 اپریل تک آگے بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے۔ باقی قانون سازی، بشمول عدالتی اختیارات کو محدود کرنے کے منصوبے، اگلے سیشن میں طے ہوں گے۔ناقدین کا کہنا ہے کہ نیتن یاہو اپنے بدعنوانی کے مقدمات کی سماعت سے پہلے عدالتی اختیارات محدود کرنا چاہتے ہیں۔ جس سے وہ اور سفارتی تنہائی کا شکار ہو جائیں گے۔

Related Articles