تیسرے یک روزہ میں سیمسن کو موقع ملنا چاہیے: جعفر
ممبئی، مارچ۔ ہندوستان کے سابق اوپنر وسیم جعفر نے کہا ہے کہ آسٹریلیا کے خلاف چنئی میں ہونے والے تیسرے ایک روزہ میں سوریہ کمار یادو کی جگہ سنجو سیمسن کو موقع دیا جانا چاہئے۔روہت شرما، شبھمن گل اور وراٹ کوہلی جہاں بلے بازی آرڈر میں ٹاپ تین مقامات پر قابض ہیں، وہیں کے ایل راہل، ہاردک پانڈیا اور رویندرا جڈیجہ بالترتیب پانچویں، چھٹے اور ساتویں نمبر پر کھیلتے ہیں۔ جعفر کا خیال ہے کہ پیٹھ کی چوٹ سے جوجھ رہے شریاس ائیر کی غیر موجودگی میں سیمسن کوچار نمبر پر کھیلناچاہیے۔جعفر نے ای ایس پی این کرک انفو پروگرام میں کہا، “ہمیں دیکھنا ہوگا کہ تیسرے ون ڈے میں انتظامیہ سوریہ کمار یادو کے ساتھ رہتی ہے یا نہیں۔ بصورت دیگر، سنجو سیمسن کو موقع دینا غلط انتخاب نہیں ہوگا کیونکہ موقع ملنے پرانہوں نے اچھا کھیلا ہے اور وہ ایک اچھے کھلاڑی ہیں۔غورطلب ہے کہ سوریہ کمار، جنہیں انٹرنیشنل کرکٹ کونسل نے سال 2022 کے بہترین ٹی20 کھلاڑی کے طور پر منتخب کیا تھا، ون ڈے کرکٹ میں زیادہ متاثر نہیں کر پائے ہیں۔ انہوں نے اپنی آخری نو ون ڈے اننگز میں صرف 110 رنز کا اضافہ کیا ہے۔ آسٹریلیا کے خلاف ممبئی اور وشاکھاپٹنم میں کھیلے گئے میچوں میں وہ پہلی ہی گیند پر مچل اسٹارک کا شکار ہو گئے۔جعفر نے سوریہ کمار پر اسٹارک کی طاقت کا اندازہ نہ لگانے پر بھی تنقید کی۔انہوں نے کہا، ’’ہمیں سوریہ کمار یادو کے ساتھ ہمدردی ہوسکتی ہے کیونکہ انہوں نے پہلی گیند کا سامنا کیاجو 145 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے آئی تھی۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ جب بائیں ہاتھ کا تیز گیند باز گیند کو واپس اندر لانے کی کوشش کرتا ہے تو یہ مشکل ہوتا ہے۔ انہیں یہ اندازہ ہونا چاہیے تھا کہ جب سٹارک بولنگ کریں گے تو وہ اسٹمپ پر حملہ کریں گے اور گیند کو سوئنگ کرسکتے ہیں۔سوریہ کمار کے برعکس سنجو سیمسن نے 11 میچوں میں 66.00 کی بہترین مند اوسط سے 330 رنز بنائے ہیں۔ ہندوستان 22 مارچ کو آسٹریلیا کے خلاف ایک روزہ سیریز کا آخری میچ کھیلے گا۔