اسرائیل اتھارٹی کے ساتھ مل کرمزاحمت کی بیخ کنی کرنا چاہتا ہے: ھنیہ

الجزائر،مارچ۔اسلامی تحریک مزاحمت [حماس] کیسیاسی شعبے کے سربراہ اسماعیل ہنیہ نے جمعرات کی شام کہا ہے کہ اسرائیلی غاصب ریاست فلسطینی اتھارٹی کے ساتھ تعاون اور ہم آہنگی سے مقبوضہ مغربی کنارے میں مزاحمت کو ختم کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ہنیہ نے نیو ہورائزنز، ڈیزائرڈ الجزائر کانفرنس کے دوران خطاب کرتیہوئے مزید کہا کہ ہم مسلح مزاحمت میں اضافہ اور فلسطین کی سرزمین پر خاص طور پر مغربی کنارے میں نئے جہادی دور کے دوبارہ آغاز کا مشاہدہ کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مغربی کنارے میں مزاحمت ایک اسٹریٹجک ہدف ہے اور یہ قابض ریاست کے خاتمے تک ملک کے تمام علاقوں میں جاری رہے گی۔ایک متعلقہ سیاق و سباق میں ہنیہ نے زوردے کر کہا کہ القسام بریگیڈ کے ماہرین محاصرے اور جارحیت کے باوجود صہیونی ریاست کی گہرائی تک مار کرنے والے میزائل بنانے میں کامیاب رہے، کیونکہ قابض دشمن صرف طاقت کی زبان کو سمجھتا ہے۔انہوں نے نشاندہی کی کہ اسرائیلی ریاست اپنے بدترین حالات سے گذر رہی ہے اور اس کے سیاسی بحران بہت بڑے اور بے مثال ہیں۔انہوں نے زور دے کر کہا کہ حماس معاہدے اور فلسطینی مفاہمت کے الجزائر کے اعلان کی پاسداری کرتی ہے۔جمعرات کو حماس کے سیاسی بیورو کے سربراہ اسماعیل ھنیہ اور تحریک کی قیادت کے وفد نے جو کہ الجزائر کے دوریپر ہیں نے الجزائر کی قومی اسمبلی کے اسپیکر ابراہیم بوغالی اور اسمبلی کے متعدد اراکین سے ملاقات کی۔ انہوں نے مسئلہ فلسطین سے متعلق تازہ ترین پیش رفت پر تبادلہ خیال کیا۔ہنیہ نے مقبوضہ فلسطین میں سیاسی اور میدانی پیش رفت کا جائزہ پیش کیا خاص طور پر موجودہ دہشت گرد صہیونی حکومت کے فلسطینیوں کے خلاف ظالمانہ اقدامات، مسجد اقصیٰ پر تسلط مضبوط بنانے کی سازش ، مسجد اقصیٰ کی تقسیم، مغربی کنارے میں اپنی آبادکاری میں اضافہ ،شہریوں کا قتل عام اور غزہ کی پٹی کے محاصرے پر تفصیل سے روشنی ڈالی۔انہوں نے قابض ریاست کی جیلوں میں قیدیوں کے حالات کے بارے میں بھی بریفنگ دی۔

Related Articles