رواں سال 3 ہزار سے زائد غیرقانونی تارکین وطن انگلش چینل عبور کرکے برطانیہ پہنچ گئے
لندن ،دسمبر۔ اعدادوشمار سے پتہ چلا ہے کہ سال رواں میں 43000سے زائدغیرقانونی تارکین وطن انگلش چینل عبور کرکے برطانیہ پہنچے۔ منسٹری آف ڈیفنس کا کہنا ہے کہ منگل کو 17کشتیوں میں سوار 884 افرادکا پتہ لگایا گیا اور یہ خیال کیا کیا جاتا ہے کہ اوسطاً 52 افراد ایک کشتی میں سوار تھے۔ مائیگرنٹس کی تازہ ترین کراسنگ کے نتیجے میں2022میں اب تک انگلش چینل عبور کرکے برطانیہ پہنچنے والے غیرقانونی تارکین وطن کی تعداد 43500ہو گئی ہے۔ یہ اعدادوشمار ایسے وقت سامنے آئے ہیں جب ایک شخص گزشتہ سال کے ایک واقعے کے بعد سے عدالت میں پیش ہونے والا ہے جس میں کم از کم 27افراد ڈوب گئے تھے جو کہ انگلش چینل عبور کرنے کی کوشش میں ایک ڈنگی میں سوار تھے۔ حریم احمد ابوبکر کو چیلٹنہم گلوسٹرشائر سے منگل کو گرفتار کیا گیا جس کو فرانس کے لئے حوالگی کا سامنا ہے۔ 22سالہ مشتبہ شخص ایک آرگنائزڈ کرائم گینگ کا ممبر ہے جو نومبر 2021کی انگلش چینل کراسنگ کے پس پردہ تھا۔ نیشنل کرائم ایجنسی (این سی اے) کا کہنا ہے کہ اس پر فرنچ ایکویلنیٹ آف مین سلاٹر اور غیرقانونی امیگریشن کی سہولت کاری کا الزام ہے۔ ان مائیگرنٹس میں سے چار ابھی تک لاپتہ ہیں۔ گزشتہ ہفتے اس کراسنگ میں ہلاک ہونے والوں کے لواحقین نے اس سانحہ کی پہلی برسی منائی اور انہوں نے سیاستدانوں پر زور دیا کہ وہ اس زہریلے بیانیے کو ختم کریںجوان کے کہنے کے مطابق خوف اور تقسیم پیدا کر رہا ہے۔ ان کا یہ مطالبہ اس تشویش اورخدشات کے بعد سامنے آیا کہ فرانسیسی ریسکیو سروسز اس واقعے میں مناسب طور پر رسپانس دینے میں ناکام رہی ہیں اور میرین ایکسیڈنٹ انویسٹی گیشن برانچ (ایم اے آئی بی) کی ایک رپورٹ میں پتہ چلا کہ کشتی برطانیہ کے پانیوں میں پہنچ چکی تھی۔