سوڈان میں 40 لاکھ بچے اور خواتین شدید غذائی قلت کا شکار
جنیوا،مارچ۔اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ سوڈان میں تقریبا 40لاکھ بچے اور خواتین شدید غذائی قلت کا شکار ہیں،ملک میں بگڑتی معیشت، مہنگائی سے خراب غذائی صورتحال جاری رہنے کا امکان ہے۔عالمی میڈیا رپورٹس کے مطابق سوڈان میں اقوام متحدہ کے دفتر برائے رابطہ برائے انسانی امور(او سی ایچ اے )نے کہا ہے کہ 2023میں 5سال سے کم عمر کے 40لاکھ بچوں ، حاملہ اور دودھ پلانے والی خواتین کو زندگی بچانے والی غذائی خدمات کی ضرورت ہے،جن میں سے 6لاکھ 11ہزار کو شدید غذائی قلت کا سامنا ہے، غذائی قلت کی صورتحال متعدد عوامل کی وجہ سے بڑھ جاتی ہے جس میں ناکافی خوراک، بیماری کا زیادہ پھیلاؤ، ناکافی دیکھ بھال اور کھانا کھلانے کے طریقوں کے ساتھ ساتھ صحت،پانی، صفائی اور حفظان صحت کی سروس شامل ہیں ،رپورٹ کے مطابق گزشتہ سال بگڑتی ہوئی معیشت، مہنگائی اور نقل مکانی نے غذائی صورتحال کو مزید خراب کیا جو رواں سال بھی جاری رہنے کا امکان ہے،اقوام متحدہ کے پہلے تخمینہ کے مطابق سوڈان کی ایک تہائی آبادی (تقریبا 15.5ملین افراد)کورواں سال انسانی امداد کی ضرورت ہے، جبکہ اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ وہ 12.5ملین ضرورت مند افراد کو امداد فراہم کرے گا۔