عثمان خواجہ اور میتھیو کی شاندار کارکردگی ، آسٹریلیا کی ہندوستان پر 47 رن کی سبقت
اندور، مارچ ۔آسٹریلیا نے اسپنر میتھیو کوہنیمین کی خطرناک گیند بازی کے بعد عثمان خواجہ (60) کی ذمہ دارانہ نصف سنچری اننگز کی بدولت بدھ کے روز یہاں بارڈر-گاوسکر ٹرافی کے تیسرے ٹیسٹ کے پہلے دن ہندوستان پر 47 رن کی سبقت بنالی۔ میزبان ہندوستان پہلے بلے بازی کرتے ہوئے 109 رنز بنا کر آل آؤٹ ہو گئی جبکہ آسٹریلیا نے دن کا کھیل ختم ہونے پر چار وکٹوں کے نقصان پر 156 رنز بنائے۔ پیٹر ہینڈزکومب سات اور کیمرون گرین چھ رنز بنا کر کریز پر موجود ہیں۔کوہنیمن نے اپنا دوسرا ٹیسٹ کھیلتے ہوئے ہندوستانی بلے بازوں کو اسپن میں پھنسا کر پانچ وکٹیں اپنے نام کیں۔ اس کے علاوہ نیتھن لائن نے تین جبکہ ٹوڈ مرفی نے ایک وکٹ حاصل کی۔ ہندوستان کی جانب سے وراٹ کوہلی نے سب سے زیادہ 22 اور شبمن گل نے 21 رنز بنائے۔ہندوستان کے چھوٹے اسکور کے جواب میں بلے بازی کے لیے آنے والے عثمان خواجہ نے اسپن کے خلاف شاندار تکنیک کا استعمال کرتے ہوئے 147 گیندوں پر چار چوکوں کی مدد سے 60 رنز بنائے۔ اس کے علاوہ مارنس لابوشین نے 31 اور اسٹیو اسمتھ نے 26 رنز کا تعاون دیا۔ جب آسٹریلیا ہندوستان کو 109 رنز پر آؤٹ کرنے کے بعد بیٹنگ کے لیے آیا تو اوپنر ٹریوس ہیڈ نو رنز بنانے کے بعد ایل بی ڈبلیو ہو گئے، حالانکہ خواجہ-لابوشین کی جوڑی نے اس کے بعد اننگز کو سنبھالا۔ لابوشین اپنی 91 گیندوں کی اننگز میں بالترتیب صفر رن اور سات رن پر دو مرتبہ آوٹ ہونے سے بچ گئے ۔ اس کا فائدہ اٹھاتے ہوئے انہوں نے خواجہ کے ساتھ دوسری وکٹ کے لیے 96 رنز کی شراکت قائم کی اور ہندوستان کی سبقت کو ختم کر دیا۔ رویندرا جڈیجا نے آخر کار لابوشین کو آوٹ کر کے شراکت کا خاتمہ کیا۔ کچھ دیربعد خواجہ بھی جدیجہ کا نشانہ بن گئے۔آسٹریلیا کی برتری کے بعد کپتان اسٹیو اسمتھ نے کچھ اچھے شاٹس کھیلے۔ اسمتھ نے جڈیجا کی گیند پر وکٹ کیپر شریکر بھرت کو ہاتھوں دینے سے پہلے 38 گیند پر چار چوکوں کے ساتھ 26 رن بنائے۔ اسمتھ کے آوٹ ہونے کے بعد ہینڈزکومب اور گرین نے آسٹریلیا کو اسٹمپ تک مزید نقصان نہیں ہونے دیا۔اس سے قبل، ہندووستان نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا اور پہلے دو ٹیسٹ میں شکست کا مزہ چکھنے والی آسٹریلیائی ٹیم نے پہلے ہی اوور سے ہی زبردست مظاہرہ کیا۔ روہت اور گل نے تیز گیند بازوں کے خلاف کچھ اچھے شاٹس کھیلے جس کے بعد اسٹیو اسمتھ نے گیند اسپنرز کے حوالے کردی۔ اپنے پہلے اوور میں، کوہنیمن نے روہت (12) کو باہر کی گیند پر اسٹمپ کرایا، جب کہ دوسرے اوور میں وہ گل کو سلپ میں کیچ آوٹ کرایا۔ اس وقت تک ہولکر اسٹیڈیم کی پچ حرکت کرنے لگی اور لائن نے اندر گھومتی گیند پر چیتشور پجارا (01) کو بولڈ کردیا۔ ہندوستانی ٹیم رویندر جڈیجہ کو پانچویں نمبر پر بلے بازی کے لیے لائی لیکن وہ لائن کی گیند پر شارٹ کوور میں کیچ دے بیٹھے ۔ شریس ایر (00) بھی تین گیندوں بعد کوہنیمن کا شکار بنے۔ہندوستان کے لیے اس اننگز کا بہترین وقت وہ تھا جب کوہلی اور سریکر بھرت کریز پر موجود تھے۔ کوہلی-ہندوستان نے چھٹی وکٹ کے لیے 25 رنز جوڑے اور اس دوران دونوں بلے باز آرام دہ نظر آئے۔ کوہلی نے اپنے کئی بار اسپن کو بے اثر کیا۔انہوں نے لیون اور کوہنیمن کی گیند پر چوکا لگایا۔ بھرت نے بھی دو بار سویپ شاٹ پر ایک چوکا اور ایک چھکا لگایا۔یہ جوڑی ہندوستان کو اچھے اسکور تک لے جا سکتی تھی لیکن آسٹریلیا نے لنچ سے پہلے دونوں کو پویلین بھیج دیا۔ مرفی نے 52 ویں گیند پر کوہلی (22) کو ایل بی ڈبلیو کیا، جب کہ بھرت 30 گیندوں پر 17 رنز بنانے کے بعد لائن کا شکار ہو گئے۔ لنچ کے بعد، کوہنیمن نے روی چندرن اشون (03) اور امیش یادیو (17) کو آؤٹ کرکے اپنی پانچ وکٹیں مکمل کیں، حالانکہ امیش نے آؤٹ ہونے سے پہلے 13 گیندوں میں ایک چوکا اور دو چھکے لگائے۔ بائیں ہاتھ کے آل راؤنڈر اکشر پٹیل 12 رنز بنا کر وکٹ پر پرسکون نظر آئے لیکن وہ محمد سراج کے رن آؤٹ ہونے کی وجہ سے اسکور میں کوئی اہم کردار ادا نہ کر سکے اور نا ٹ آوٹ پویلین لوٹ گئے۔